کویت اردو نیوز : ابوظہبی کی ایک عدالت نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ متحدہ عرب امارات کے ایک جوڑے کو جعلسازی، رشوت ستانی اور تجارتی دھوکہ دہی کے جرم میں 66 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ سزا میں جوڑے کے لیے 10 ملین ڈالر کا جرمانہ بھی شامل ہے۔
اماراتی جوڑے کے ساتھیوں کو بھی انہی جرائم میں ملوث ہونے اور مدد کرنے اور اس کی حوصلہ افزائی کرنے پر قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اماراتی جوڑے نے اپنے گھر میں پرائیویٹ گودام بنا کر اشیائے خوردونوش کی فروخت کا کاروبار شروع کیا اور بعد میں انہیں مہنگے داموں فروخت کیا۔
اشیائے خوردونوش اور کھانے پینے کی اشیا کے حوالے سے، وہ اپنی میعاد ختم ہونے کے بعد نئی ‘ایکسپائری ڈیٹ’ کے جعلی سٹیمپ لگا کر انسانی صحت اور جانوں سے کھیل رہے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں اس نے کئی اور لوگوں کو بھی اپنے ساتھ جوڑا تھا۔
امارات میں دولت کی ہوس میں مبتلا اس جوڑے پر رشوت دے کر بجلی کے کنکشن حاصل کرنے کا بھی الزام ہے۔
ابوظہبی کے محکمہ انصاف کے مطابق بااثر جوڑے نے عوامی اتھارٹی میں مداخلت کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے اپنے نجی فارم کے لیے بغیر میٹر کے پانی کا پائپ بچھا کر پانی چوری کیا،
اسی طرح ملزمان پر الیکٹریکل پینل کو اوور لوڈ کرکے چھ املاک میں الیکٹریکل بورڈ کے آلات کو نقصان پہنچانے کا الزام تھا۔ مزید یہ کہ حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان نے سرکاری املاک پر قبضہ کیا اور اسے غیر قانونی طور پر منتقل کیا۔