کویت اردو نیوز 25 نومبر: دبئی میں قرآن پاک کے دنیا کے سب سے بڑے مقابلے میں 50 ممالک کے مدمقابل حصہ لے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شیخہ فاطمہ بنت مبارک بین الاقوامی قرآن مقابلہ برائے خواتین کے پانچویں ایڈیشن کی سرگرمیاں امارات دبئی میں جاری ہیں۔ دبئی انٹرنیشنل ہولی قرآن ایوارڈ کے زیر اہتمام ہونے والے اس مقابلے میں دنیا بھر کے 50 سے زائد ممالک اور مسلم کمیونٹیز کے حریف حصہ لے رہے ہیں جن میں فلسطین، امارات کے علاوہ بھارت، فلپائن، برطانیہ، کوموروس، کیمرون اور کینیا بھی شامل ہیں۔ دبئی میں مقابلے کی آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ کونسلر ابراہیم محمد بوملہ نے جرمن خبر رساں ایجنسی (ڈی پی اے) کو بتایا کہ "مقابلے کو عرب ممالک، ایشیا، یورپ اور
امریکہ کے کتاب اللہ کے محافظوں کی طرف سے بہت زیادہ توجہ دی جا رہی ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "قرآن کریم کے بین الاقوامی مقابلوں میں ثالثی کے شعبے کا تجربہ رکھنے والے سینئر ثالثوں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، انڈونیشیا اور پاکستان میں سے ایک بین الاقوامی جیوری کا انتخاب کیا گیا”۔ انہوں نے جاری رکھتے ہوئے کہا کہ
"ایک اور کمیٹی کو نامزد کیا گیا ہے کہ وہ ملک میں آنے پر مقابلہ کرنے والوں کے ابتدائی ٹیسٹ کرائے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ قرآن پاک حفظ کر چکے ہیں۔” اپنی شرکت کے بارے میں کیمرون سے تعلق رکھنے والی سعدیہ عمر ابکر نے بتایا کہ وہ عربی میں تعلیم حاصل کرنے والی یونیورسٹی کی فرسٹ ایئر کی طالبہ ہیں اور اس نے گھر پر اپنے والد کے ہاتھوں قرآن پاک حفظ کیا اس نے سات سال کی عمر میں حفظ کرنا شروع کیا تھا اور اسے ختم کرنے میں چار سال لگے۔ ہم بیس بھائی بہن ہیں جن میں سے پانچ نے حفظ کر لیا ہے۔ مقابلے میں حصہ لینے والی ایمان احمد محمد ابو الائقہ، اردن کی نمائندہ فیکلٹی آف میڈیسن میں چھٹے سال کی طالبہ نے بتایا کہ اس نے چودہ سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کرنا شروع کیا اور دو سال میں اسے ختم کر دیا۔ اس کی حفظ کرنے کی رفتار کا راز اس کے حفظ کے مراکز میں حفظ کرنے والوں کے بیچوں کو گریجویشن کرنے کا تجربہ تھا اس لیے وہ ان سے متاثر ہوئی اور وہ ان میں شامل ہونے کی خواہش رکھتی تھی۔ شیخہ فاطمہ بنت مبارک بین الاقوامی قرآنی مقابلہ برائے خواتین کے پانچویں ایڈیشن کی سرگرمیاں گزشتہ ہفتے کے روز شروع ہوئیں اور اس کی سرگرمیاں اگلے ہفتے کے روز جیتنے والوں کو اعزاز دینے کے ساتھ اختتام پذیر ہوں گی۔