کویت اردو نیوز 12 مارچ: پاکستان میں میزائل گرنے کے واقعے پر بھارت نے اپنی غلطی تسلیم کر لی، پاکستان نے بھارت کو سنگین نتائج سے خبردار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزارت دفاع نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ "تکنیکی خرابی” کے باعث غلطی سے پاکستان پر میزائل داغا گیا جس پر ہم معذرت خواہ ہیں”۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ بھارتی حکومت نے وضاحت جاری کی ہے کہ 9 مارچ کو معمولات کی دیکھ بھال میں حادثاتی طور پر میزائل فائر ہوا، بھارتی حکومت نے اس سنگین غلطی کا سخت نوٹس بھی لے لیا ہے اور واقعے سے متعلق اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ بھارتی حکومت سے جاری وضاحت میں مزید کہا گیا کہ معلومات ملی ہیں کہ
میزائل پاکستانی حدود میں گرا، اس واقعے پر گہرا افسوس ہے اور اطمینان ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ بھارتی حکومت کی جانب سے ایک نہایت سنگین غلطی کے اعتراف کے بعد اس تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے کہ بھارت کا ناکارہ میزائل سسٹم خطے کے لیے خطرہ ہے کیونکہ
بھارتی میزائل فلائٹ روٹ پر آیا تھا جس سے بڑا حادثہ بھی رونما ہو سکتا تھا۔ وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی نے بھارتی کی جانب سے غلطی کے اعتراف پر ردِ عمل میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک حادثاتی جنگ چھڑ سکتی تھی، تحقیقات ہونی چاہئیں اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانا چاہیے، عالمی برادری دیکھے کہ بھارتی ناکارہ سسٹم خطے کے لیے کتنا خطرناک ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا تھا کہ 9 مارچ 2022 کو 6 بج کر 33 منٹ پر میاں چنوں میں یہ واقعہ پیش آیا تھا جہاں ایئر فورس نے بھارت سے آنے والے ایک فلائنگ اوبجیکٹ کو ڈیٹیکٹ کیا تھا اور اس چیز کی مکمل مانیٹرنگ کی تھی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اس معاملے میں کئی چیزیں وضاحت طلب ہیں، واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں، بھارت سے سپر سانک چیز
پاکستان میں 100 کلو میٹر اندر آئی، فلائنگ اوبجیکٹ 3 منٹ 24 سیکنڈ پاکستانی حدود میں رہا۔ انہوں نے کہا کہ ایئر ڈیفنس ٹیسٹنگ ہوتی رہتی ہے، وضاحت بھارت دے گا، بھارت میں تجربے بھی ہو رہے ہوتے ہیں، بھارت کے اس قسم کے تجربات کرنے والے ادارے کو اپنی ٹیکنالوجی اور ذمہ داری پر توجہ دینی چاہیے۔ وزیر اعظم کے مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ
بھارت سے ایک سپر سانک میزائل 250 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے پاکستان میں گرا ایسا غیر ذمہ دار ملک کیسے ایٹمی صلاحیت رکھ سکتا ہے؟ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ 9 مارچ کو خطرناک واقعہ ہوا۔ بھارت سے ایک سپر سانک میزائل 250 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے پاکستان میں آگرا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کیسا ملک ہے؟ کہ جس کا میزائل چل گیا اور وہ تین دن بعد وضاحت کر رہا ہے، نئی دہلی کو پاکستان کو اعتماد میں لینے کی بھی توفیق نہیں ہوئی۔ معید یوسف نے بھارتی میزائل کے غلطی سے فائر ہوجانے کی بھارتی وضاحت کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی میزائل کا روٹ عالمی فضائی روٹ تھا اور اس واقعے کے وقت کمرشل فلائٹس محو پرواز تھیں۔
مشیر قومی سلامتی کا مزید کہنا تھا کہ ہم کئی بار دنیا کو بھارت کےناقص دفاعی نظام کی طرف توجہ دلاتے رہے، بھارت میں اکثر یورینیم کی خریدوفروخت کے واقعات دنیا کے سامنے آئے ، بھارت کے ایسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات خطے سمیت دنیا بھر کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔
بھارتی حکومت نے جمعہ کے روز اپنے پڑوسی ملک پاکستان میں میزائل گرنے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا جو بھارت کی جانب سے جمعرات کو ایک حادثاتی فائرنگ کے نتیجے میں پاکستان کی حدود میں گرا جس پر بھارتی وزارت دفاع کے ایک بیان میں تکنیکی خرابی پر گہرے افسوس کا اظہار کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ "9 مارچ 2022 کو معمول کی دیکھ بھال کے دوران، ایک تکنیکی خرابی کی وجہ سے ایک میزائل حادثاتی طور پر فائر ہوا۔”
ہندوستان نے کہا کہ اس نے اس پیشرفت کو سنجیدگی سے لیا ہے اور ایک اعلیٰ سطحی کورٹ آف انکوائری کا حکم دیا ہے۔ "معلوم ہوا ہے کہ میزائل پاکستان کے ایک علاقے میں گرا، یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے وہیں یہ بھی راحت کی بات ہے کہ حادثے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پاکستان نے اپنی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی پر احتجاج کے لیے آج اسلام آباد میں ہندوستان کے ناظم الامور کو طلب کیا اور سنگین نتائج سے خبردار کیا۔
انڈیا والوں نے چیک کیا ہے کہ ہمارا میزائل کہنا تک جاتا ہے
اب ہمیں بھی اک میزائل چیک کرنا ہو گا کہ ہمارا میزائل کتنا اندر جاتا ہے انڈیا کے