کویت اردو نیوز 16 مارچ: کویت میں سرکاری و نجی اداروں میں 100 فیصد صلاحیت کے ساتھ کام پر واپسی کے جامع منصوبے کے آغاز کے ساتھ ہی، ملک کی بیشتر سڑکوں پر نقل و حرکت ہموار دکھائی دی
جو ٹریفک کو منظم کرنے میں وزارت داخلہ کی کوششوں اور مثبت اقدامات کی عکاسی کرتی ہے جس نے کچھ سڑکوں پر کم بھیڑ کی وجہ سے ملازمین کو اپنے کام کی جگہوں پر وقت سے پہنچنے کے قابل بنایا۔ ملک میں 100 فیصد کام کی طرف لوٹنے کے جامع منصوبے کے آغاز کے ساتھ ہی ملک کی کچھ سڑکوں پر ٹریفک کی بھیڑ سے ملازمین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ یاد رہےکہ کویت کی سول سروس بیورو نے ملک میں وبائی امراض کے تشخیصی اشاریوں میں بہتری کے بعد تمام سرکاری اداروں میں مکمل حاضری کے ساتھ کام دوبارہ شروع کرنے، استثنیٰ کے خاتمے اور فنگر پرنٹ سسٹم کے ساتھ کام پر واپسی کے لیے اتوار کی تاریخ مقرر کی تھی۔ دوسری جانب سال 2020 کے آغاز
میں COVID-19 وبائی بیماری کے آغاز کے بعد پہلی بار وزارتوں اور سرکاری اداروں میں معمول کے اوقات کار کی بحالی کے ساتھ کویت کی سڑکوں پر ٹریفک جام اور بھیڑ بھی واپس آگئی تھی۔ روزنامہ الرای کی رپورٹ کے مطابق بعض وزارتوں میں ان ایجنسیوں میں ملازمین کی تعداد
کے مقابلے دفاتر کی کمی کی وجہ سے ایک مسئلہ پیدا ہوا۔ وزارت تعمیرات عامہ اور بجلی و پانی کی وزارت کا دورہ کرتے ہوئے روزنامہ نے مشاہدہ کیا کہ دونوں وزارتوں کی لابیوں میں بہت سے ملازمین کا ہجوم تھا کیونکہ ان کے لیے کوئی دفاتر نہیں تھے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’زیادہ تر سرکاری ادارے کوویڈ19 بحران کے مسئلے سے دوچار ہیں جو تقریباً دو سال تک جاری رہا۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران سرکاری اداروں میں تقرریوں کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا اور پچھلے سال سول سروس کمیشن (سی ایس سی) ان اداروں میں 8000 ملازمین کی تقرری کرنے میں کامیاب ہوا۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے صبح اور شام کی شفٹوں کو تقسیم کرنے کے مطالبات کے سلسلے میں CSC کے ذرائع نے کہا کہ
"سول سروس کمیشن اب تک 100 فیصد کی شرح سے ایک ہی شفٹ کو مستقل کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔ اگر اس حوالے سے تجاویز پیش کی جاتی ہیں تو اس کے لیے یقینی طور پر حکومتی اداروں میں منظوری اور عمل درآمد کے لیے قانون سازی اور فیصلوں کی ضرورت ہوگی۔