کویت اردو نیوز 28 اگست: جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلاب کے باعث ٹرک سمیت ڈوبنے والے بچہ معجزاتی طور پر 4 روز بعد زندہ سلامت مل گیا۔
خیبر پختون خواہ کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقہ درابن کلاں میں سیلاب میں بہہ جانے والے سیبوں سے لدے ٹرک میں بہہ جانے والے بچے کو چار روز بعد ایک درخت پر سے تلاش کرلیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ بچہ ٹرک کے مکینک کے پاس کام کرتا تھا اور یہ اپنے استاد، ٹرک ڈرائیور سمیت 4 روز قبل سگو پل کے قریب پانی میں بہہ گئے تھے۔ بچے کے مکینک استاد کی لاش گزشتہ روز سیلابی پانی سے مل گئی تھی جبکہ ڈرائیور تاحال غائب ہے اور اس کی تلاش جاری ہے تاہم بچے کو تلاش کرلیا گیا ہے۔
مقامی افراد نے بتایا کہ تلاش کیلئے جانے والے افراد کو درخت پر موجود بچے نے دیکھ لیا اور آواز دی، جس کے بعد لوگوں نے اس کو درخت سے اتار لیا، بچہ کو زندہ بچانے پر عوام کی خوشی دیکھنے لائق تھی۔
بچے نے بتایا کہ میں نے پانی میں بہتے ہوئے اس درخت کو پکڑ لیا تھا, 4 روز تک بھوکا پیاسا اور بغیر نیند کے اس درخت پر رہا، قدرت خدا کی کہ اللہ نے اس بچے کو ہمت دی اور زندہ رکھا۔
مون سون کی تاریخی بارشوں اور سیلاب نے ملک بھر میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران 30 ملین سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے۔ انفراسٹرکچر کی تباہی اور مواصلاتی رابطوں میں خرابی نے حکام کو علاقے میں بچاؤ اور امدادی سرگرمیوں میں درپیش مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ حکومت پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے۔ طوفانی بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے نمٹنے کے لیے حکومتی جدوجہد جاری ہے جس میں تقریباً 1,000 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔