کویت اردو نیوز 17 دسمبر: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ بطور وزیراعظم میرے ہاتھ بندھے ہوئے تھے اس وقت کا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ فیصلہ کرتے تھے کہ نیب نے کس پر کب اور کتنا دباؤ ڈالنا ہے اسے کب چھوڑنا ہے اور کب قید کرنا ہے، ہم بالکل بے بس تھے، وزیراعظم بے بس بیٹھا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے اپنے دور میں ان کیسز پر پوری کوشش کی کیونکہ ان کے مقدمات میچور تھے لیکن نیب کے اندر سے ہمیں کہا جاتا تھا کہ "اوپر سے اجازت نہیں ہے” جبکہ اوپر سے یہ اجازت جنرل باجوہ نہیں دیتے تھے۔‘
اسلام آباد میں منعقدہ ’رول آف لا کانفرنس‘ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سازش کے تحت ملک میں رجیم چینج کی اور اپنے تمام مقدمات ختم کروائے۔
انھوں نے کہا کہ وکلا کو ملک کی خاطر اپنی ذمہ داری نبھانی پڑے گی، این آر او اپنی کرسی بچانے کے لیے ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جو کرپشن چھپانے کے لیے بلیک میل کرتے ہیں، جو جنرل پرویز مشرف نے دیا تھا اور اس مرتبہ جنرل باجوہ نے کیا۔
انھوں نے کہا کہ لوگوں کو بڑی غلط فہمی ہے کہ معاشی طور پر ایک دم ایشین ٹائیگر بن جائیں گے، چین کی طرح ترقی کر سکتے ہیں، لاہور کو پیرس بنا سکتے ہیں لیکن جب تک ملک کے اندر انصاف اور قانون کی حکمرانی نہیں ہے تو کوئی ملک خوش حال نہیں ہوسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ بات بڑی تشویش ناک ہے کہ پچھلے سات سے آٹھ ماہ میں ساڑھے سات لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں، یہ تعداد گزشتہ ادوار کے مقابلے میں تقریباً سات گنا زیادہ ہے۔
اپنے ویڈیو خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ملک میں وسائل کی موجودگی کے باوجود قانون کی حکمرانی کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا اور اس کے لیے عدلیہ اور وکلا کا بڑا اہم کردار ہے۔ ملک کو دلدل سے صرف ایک چیز قانون کی حکمرانی ہی نکال سکتی ہے
ان کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی وسائل کے باوجود کسی ملک میں قانون کی حکمرانی کے بغیر خوش حالی نہیں دیکھی، پاکستان میں گزشتہ آٹھ ماہ سے قانون کی حکمرانی کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں جو پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔
سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی معشیت کو کبھی ایسے چیلنج کا سامنا نہیں رہا جو آج ہے، کاروباری برادری، کسان، مزدور سمیت تمام طبقے آج خوف زدہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی کے لیے وکلا کی بڑی ذمہ داری ہے قانون کی حکمرانی کو عدلیہ اور وکیل برقرار رکھتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ چین کو مغرب جمہوریت معاشرہ نہیں کہتا لیکن صدر شی جن پنگ نے 450 وزیروں کو آٹھ سال میں کرپشن پر جیلوں میں ڈالا۔