کویت اردو نیوز 30 اکتوبر: جنوبی کورین حکام نے بتایا کہ ہفتے کے روز وسطی سیئول کی تنگ گلیوں میں ہالووین کا جشن منانے کے پیش نظر ہزاروں افراد اکٹھا ہوئے تھے لیکن جشن میں
اچانک بھگدڑ شروع ہو گئی اور اس بھگدڑ کے نتیجے میں کم از کم 155 افراد ہلاک جبکہ تقریباً 100 زخمی ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں افراد میں 19 غیرملکی بھی شامل ہیں۔
فائر ڈپارٹمنٹ کے اہلکار چوئی سیونگ بیوم نے بتایا کہ بھگدڑ رات 10:22 (1322 GMT) کے قریب ہوئی اور متاثرین میں سے بہت سے لوگ روند کر ہلاک ہو گئے۔ چوئی نے کہا کہ "ہلاکتوں کی زیادہ تعداد ہالووین کی تقریب کے دوران بہت سے لوگوں کو روندنے کا نتیجہ تھی۔” انہوں نے مزید کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ حکام نے اس سے قبل کہا تھا کہ گھٹن کی وجہ سے 50 افراد کو دل کا دورہ پڑا ہے اسی لئے متاثرین کی مدد کے لیے 140 سے زیادہ ایمبولینسیں جائے وقوعہ پر روانہ کی گئی ہیں۔ جنوبی کوریا کے دارالحکومت میں ہالووین منانے والے لوگوں کے لیے Itaewon ضلع ایک مقبول مقام ہے۔
دارالحکومت سیول کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔ جائے حادثہ پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی جبکہ ریسکیو ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں مصروف رہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس واقعے میں 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر واقعے کی دل خراش ویڈیوز نے دیکھنے والوں کے دل دہلا دیے۔ لوگ ایک دوسرے کے اوپر پڑے تھے جبکہ ریسکیو ورکز انہیں نکالنے کوشش کرتے رہے۔
صدارتی دفتر نے بتایا کہ صدر یون سک یول نے حکام کو ابتدائی طبی امداد کی ٹیمیں روانہ کرنے اور متاثرہ افراد کے لیے ہسپتال کے بستروں کو تیزی سے محفوظ کرنے کا حکم دیا۔ کچلنے کے مقام سے ویڈیو فوٹیج میں لوگوں کو کئی متاثرین کو ہنگامی ابتدائی طبی امداد دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو فرش پر دبے ہوئے دکھائی دیتے ہیں جبکہ امدادی کارکن دوسروں کی مدد کے لیے پہنچ گئے۔
پیلے رنگ کی جیکٹوں والے پولیس اہلکاروں نے جائے وقوعہ کے گرد گھیرا تنگ کر دیا، ریسکیو اہلکار متاثرین کو ایمبولینسوں میں لاد رہے تھے جن میں سے کچھ چادر سے ڈھکے ہوئے تھے۔ دو درجن کے قریب لوگ سڑک کے کنارے عارضی چادروں سے ڈھکے ہوئے تھے۔ ہنگامی کارکنوں انہیں اسٹریچر کے ذریعے ایمبولینسوں تک لے گئے۔ جنوبی کوریا کے صدر نے قومی سوگ کی مدت کا اعلان کیا اور سیئول میں ہالووین کی تقریبات کے دوران مہلک بھگدڑ سے کم از کم 155 افراد کی ہلاکت کے پیش نظر پرچم سرنگوں کرنے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سال کا ہالووین 2020 میں وبائی بیماری کورونا کے پھوٹ پڑنے کے بعد سے اس تقریب کا پہلا جشن ہے جس میں جنوبی کوریائی باشندوں کو چہرے کے ماسک پہننے کا پابند نہیں کیا گیا ہے۔