کویت اردو نیوز 02 نومبر:سعودی شہری عبداللہ السلمی فیفا ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے 31 اکتوبر 2022 کی شام کو دوحہ کارنیش پہنچ گیا جہاں حامیوں اور میڈیا نے ان کا استقبال کیا۔
الشرق نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق رہائشیوں اور شہریوں نے ان کے ساتھ سوق وقف سے ورلڈ کپ کاؤنٹ ڈاؤن کلاک تک دوحہ کارنیش میں پیدل سفر کیا جہاں ان کی اس کامیابی پر جشن منایا گیا۔
الشرق نیوز سے بات کرتے ہوئے، السلمی نے بتایا کہ وہ اپنے سفر میں قطری عوام کے لیے سعودی عوام کی طرف سے امن اور محبت کا پیغام لے کر آئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ دوحہ پہنچنے کے لیے 55 دنوں کے عرصے میں کل 1,600 کلومیٹر پیدل چل کر ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے پرجوش ہیں۔
مزید پڑھیں: فیفا فٹبال ورلڈ کپ دیکھنے کا جنون، سعودی شہری پیدل ہی قطر کی طرف چل پڑا
قطری نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ سعودی فٹ بال پرستار عبداللہ السلمی جدہ سے قطر تک تقریباً 1,400 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد فیفا ورلڈ کپ قطر 2022 میں شرکت کے لیے ابو سمرہ سرحدی بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے۔
عبداللہ السلمی نے 9 ستمبر 2022 کو جدہ سے دوحہ تک کا سفر شروع کیا اور ٹورنامنٹ کے لیے وقت پر قطر پہنچنے کا ارادہ کیا۔ سفر شروع کرنے سے پہلے السلمی نے کہا تھا کہ اس کی واک میں تقریباً 60 دن لگیں گے اور یہ تقریباً کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گا۔
السلمی نے اس حوالے سے بتایا کہ وہ مغربی سعودی عرب میں جدہ سے 1600 کلومیٹر سے زیادہ پیدل سفر طے کرکے دوحہ پہنچے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی مزید کہا کہ سخت آب و ہوا اور اس کے صحرا کے علاقوں کو عبور کرنے اور سفر میں ان کی مشکلات کے باوجود وہ اس کامیابی سے بہت خوش ہیں۔
انہوں نے بتایا میں نے طویل عرصہ قبل ہی ورلڈ کپ میچوں میں شرکت کے مقصد کیلئے پیدل جانے پر غور شروع کردیا تھا۔ اس کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ اپنی برداشت کو ثابت کر سکوں۔
السلمی نے کہا کہ اس نے اپنے سفر کو محفوظ بنانے کے لئے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کیں ، اس کے پاس اپنے بھائی اور دوستوں کے موبائل سے منسلک ایک ٹریکنگ ڈیوائس موجود تھی۔ اس ڈیوائس کے ذریعہ انہیں میرے سفر کے متعلق معلومات ملتی رہتی تھیں۔
السلمی کو کینیڈا اور آسٹریلیا میں پیدل سفر کا طویل تجربہ حاصل ہے ۔ تاہم وہاں کا سفر جزیرہ نما عرب کو عبور کرنے کی دشواری کے مقابلے میں آسان معلوم ہوتا ہے۔ السلمی نے بتایا وہ عموماً طلوع آفتاب کے وقت نکلتا ہے اور دس یا ساڑھے دس بجے تک پیدل چلتا ہے۔ لیکن اس کے بعد شدید گرمی اسے چند گھنٹے آرام کرنے پر مجبور کر دیتی ہے۔ چند گھنٹوں پر پھر غروب آفتاب تک پیدل سفر شروع ہوجاتا ہے۔