کویت اردو نیوز 17 نومبر: فیفا ورلڈ کپ 2022 اس ہفتے قطر میں شروع ہوگا۔ میزبان ملک قطر اس اتوار کو ہونے والے افتتاحی میچ میں ایکواڈور کی ٹیم کا سامنا کرے گا۔
گرینڈ اوپننگ سے قبل ٹیموں نے اپنی حتمی تیاریاں شروع کر دی ہیں اور بہت سے شائقین میزبان قطر پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ قطر ورلڈ کپ، پہلا فٹ بال ورلڈ کپ ہے جس کی میزبانی مشرق وسطیٰ کے کسی ملک نے کی ہے جبکہ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کپ کے بائیکاٹ کیلئے کوششیں کی گئی ہیں تاہم ہزاروں شائقین اس عظیم ایونٹ کے لیے جمع ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب اسٹیڈیم سے براہ راست ورلڈ کپ میچ دیکھنے کا ارادہ رکھنے والی بہت سی خواتین شائقین کے لیے ایک بری خبر بھی ہے۔ اگرچہ مغربی ممالک میں شائقین کے ڈریس کوڈ کے حوالے سے زیادہ مسائل نہیں ہیں لیکن ایک مسلم ملک ہونے کے ناطے قطر میں چیزیں مختلف ہیں۔
فٹبال ورلڈ کپ دیکھنے کے لئے آنے والی خواتین شائقین کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ وہ ملک اور مذہب کی روایات کے خلاف کپڑے پہن کر ڈریس کوڈ کے اصولوں کی خلاف ورزی نہ کریں۔ قطر کے قوانین کے مطابق خواتین پر عریاں یا بیہودہ لباس پہننے پر پابندی ہے۔
فیفا کے مطابق، شائقین کو اپنی پسند کے کپڑے پہننے کی آزادی ہے لیکن ساتھ ہی ملک کے قوانین کا احترام بھی کرنا ہوگا اور اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ان کے جسم کے اعضاء ظاہر نہ ہوں۔
فیفا ورلڈ کپ کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق، زائرین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ملک میں عوامی مقامات جیسے عجائب گھروں اور سرکاری عمارتوں کا دورہ کرتے وقت "اپنے کندھوں اور گھٹنوں کو ڈھانپیں”۔
قطر میں خواتین شائقین پر ایسے کپڑے پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جو تنگ ہوتے ہیں یا ان کے دیگر جسمانی اعضاء دکھاتے ہوں۔ مزید برآں، ضرورت پڑنے پر کسی خاص تماشائی کو زوم ان کرنے اور ان کی نشاندہی کرنے کے لیے خصوصی کیمرے ہوں گے تاکہ کسی بھی تفتیش کی ضرورت ہو۔
چیف ٹیکنالوجی آفیسر نیاس ابو الرحمٰن کا کہنا ہے کہ "ہمارے پاس ایک مخصوص سیٹ پر زوم ان کرنے اور تماشائی کو واضح طور پر دیکھنے کے لیے ہائی ریزولوشن خصوصی کیمرے موجود ہیں”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ باقاعدہ ریکارڈ کیا جائے گا تاکہ یہ واقعہ کے بعد کی کسی بھی تفتیش میں ہماری مدد کرے گا۔”