کویت اردو نیوز 25 دسمبر: امریکا میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں اس اہم سوال کا جواب مل گیا ہے کہ اچھی اور پرسکون نیند کیسے کی جائے؟
طبی جریدے ’جے پی آر‘ میں شائع تحقیق کے مطابق دن کی روشنی میں زیادہ سے زیادہ متحرک رہنے کا اچھی نیند سے تعلق دریافت کر لیا گیا ہے۔
ماہرین نے اس کے لیے سال کے چاروں موسموں میں لوگوں کی نیند کا موازنہ کیا اور ان کی نیند کو دن کی روشنی میں متحرک رہنے سے جوڑا۔ واشنگٹن یونیورسٹی کے ماہرین کی ریسرچ اسٹڈی میں یہ نکتہ سامنے آیا کہ سردیوں کے موسم میں دن چھوٹے ہونے کی وجہ سے لوگ دن کی روشنی میں کم وقت گزارتے ہیں اور اسی وجہ سے انھیں رات کو سونے میں پریشانی کا سامنا رہتا ہے۔
ماہرین نے کہا کہ صبح کے وقت کے علاوہ شام اور دوپہر کے وقت دن کی روشنی اور دھوپ میں متحرک رہنے سے جسم پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ اس سے نیند میں مدد دینے والے سسٹم کو بھی فائدہ ملتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ صبح یا شام کے اوقات کے برعکس دوپہر کے وقت متحرک رہنا زیادہ فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے اور اس سے رات کو اچھی اور پرسکون نیند آ سکتی ہے۔
ماہرین نے 500 رضاکاروں پر ایک سال یا پھر 4 موسموں تک تحقیق کی، اس دوران اُن کی نیند کے دورانیے اور رات کو سونے سمیت صبح کے اٹھنے کا وقت نوٹ کیا گیا، ماہرین نے دیکھا کہ زیادہ تر رضاکار دیگر موسموں کے مقابلے میں سردیوں کے موسم میں 35 منٹ تاخیر سے سو رہے ہیں اور اوسطاً 27 منٹ تاخیر سے جاگ رہے ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ تمام رضاکاروں کو سردیوں کے موسم میں جلد سونے اور جلد اٹھنے میں پریشانی کا سامنا رہا۔
ماہرین نے نتیجہ نکالا کہ سردیوں میں تاخیر سے سونے اور تاخیر سے اٹھنے کی وجہ یہ ہے کہ رضاکاروں نے دن کی روشنی میں کم وقت گزارا، اس لیے انھوں نے کہا کہ بہترین اور پرسکون نیند کے لیے دن کی روشنی میں متحرک رہنا ضروری ہے۔