کویت اردو نیوز 25 جنوری: کویت میں ایک واقعہ نے سب سننے اور پڑھنے والوں کو حیران تو کیا مگر یہ جذبہ ایمانی کو بھی تازہ کیا کہ حلال کمانا اور حلال کا لقمہ کھانا بھی ایمان کا حصہ ہے۔
کویت میں ایک ایسے واقعہ میں جو شاید عجیب اور بے مثال ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک کویتی استاد نے وزارت تعلیم کو مطلع کیا کہ وہ استعفیٰ دینے کے بعد وزارت نے غلطی سے اسے ادا کی گئی رقم واپس کرنا چاہتا ہے۔
کویت میں اسلامی تعلیم کے استاد غانم الحسینی نے روزنامہ الانباء کو ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے گزشتہ سال 2 اکتوبر کو وزارت تعلیم سے استعفیٰ دے دیا تھا تاہم وزارت تعلیم نے انہیں ان کی ماہانہ تنخواہ کی ادائیگی جاری رکھی تھی جس پر
انہوں نے وزارت کو مطلع کیا ہے کہ وزارت انہیں غلطی سے ادائیگی کر رہی ہے جس کی کُل رقم 2,447.050 بنتی ہے اور وہ اس رقم کو وزارت کو واپس لوٹانا چاہتے ہیں۔
الحسینی نے مزید کہا کہ تنخواہ کو دو ماہ تک ادا کرنے کے بعد روک دیا گیا۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ "سوشل انشورنس” نے ماہانہ 138 دینار کی کٹوتی کی جبکہ بینک سے شادی کی غرض سے لئے گئے قرض سے دو ماہ کی اقساط کی بھی کٹوتی کی گئی۔
عاجل |مدرّس كويتي يطالب "التربية" باستلام رواتب صُرِفت له بعد استقالته
-الحسيني لـ"الأنباء": الوزارة استمرت بصرف الراتب الشهري..وبعد مراجعات شبه يومية تم إيقافه
-"التربية" لم تستلم مني المبلغ المصروف حتى الآن..وسأتوجه للجهات المختصة بحال المماطلةhttps://t.co/T56GFoparX pic.twitter.com/yjtrGIPn8p
— الأنباء (@AlAnba_News_KW) January 24, 2023
انہوں نے "وزارت تعلیم” سے مطالبہ کیا کہ وہ اسے جلد جواب دیں اور اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے رقم وصول کریں، خاص طور پر
چونکہ یہ عوامی پیسہ ہے اور مجھے اس کو ضائع کرنے کا کوئی حق نہیں ہے تاہم اگر وزارت رقم وصول کرنے کے عمل میں تاخیر کرتی ہے تو مجھے رقم حوالے کرنے کے لیے مجاز حکام کے پاس جانا پڑے گا۔