کویت اردو نیوز 10فروری: ایک قانونی ماہر کے مطابق، دو مواقع ایسے ہیں جن کے تحت ایک غیر ملکی کو ملک بدری سے استثنیٰ حاصل ہو سکتا ہے چاہے سعودی عدالت نے اس کی ملک بدری کا فیصلہ جاری کر دیا ہو۔
ایک قانونی مشیر عبدالعزیز القحطانی نے کہا کہ ایک تارکین وطن، جسے تین ماہ سے کم قید اور ملک بدری کی سزا سنائی گئی ہے، ملک بدری سے استثنیٰ کے لیے اعلیٰ عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔
سعودی گزٹ سے بات کرتے ہوئے القحطانی نے کہا کہ سعودی خاتون کا غیر سعودی بیٹا یا سعودی خاتون کا غیر ملکی شوہر بھی ملک بدری سے استثنیٰ حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ملک بدری ایک ایسی سزا ہے جو مختلف ممالک میں رائج بین الاقوامی قوانین کے مطابق دی جاتی ہے۔ مملکت سے جلاوطنی کا مطلب ہے کہ کسی غیر سعودی شخص کو اس کے علاقوں سے ملک بدر کرنا۔
ملک بدری کی سزا کی دو قسمیں ہیں، پہلی عدالت کی طرف سے جاری کردہ عدالتی جلاوطنی ہے جس میں ایک تارکین وطن کو عدالت سے رجوع کر کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا حق حاصل ہے۔
دوسرا ایک سابقہ وزارتی فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے انتظامی جلاوطنی ہے، جو کہ کسی بڑے جرم کی بنا پر فوجداری طریقہ کار کے قانون کے آرٹیکل 112 کے مطابق کسی غیر ملکی کی ملک بدری ہے جب اسے بڑے جرم کی سزا دی جاتی ہے اور اس میں تین یا اس سے زیادہ ماہ قید کی سزا ہوتی ہے۔
القحطانی نے کہا کہ دو صورتوں میں ملک بدری کی سزا پر عمل درآمد میں رعایت ہوگی۔ پہلا معاملہ سعودی خاتون کے بیٹے یا سعودی خاتون کے شوہر سے متعلق ہے۔
"اگر جلاوطنی کی سزا پانے والا سعودی خاتون کا بیٹا ہے یا کسی سعودی خاتون کا شوہر ہے، تو اسے اس سے عہد لینے کے بعد ملک بدری سے مستثنیٰ کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ اس کی سزا فوجداری قانون کے آرٹیکل 112 پر مبنی نہ ہو جس کے لیے تین ماہ سے زیادہ کے لئے جیل کی سزا کی ضرورت ہے تاہم اگر اس نے دوسری بار جرم دہرایا تو اسے ملک بدر کر دیا جائے گا۔”
القحطانی نے کہا کہ کسی تارکین وطن کو ملک بدری سے استثنیٰ دیا جا سکتا ہے اگر اسے تین ماہ سے کم قید کی سزا سنائی جائے اور اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو۔ اس سے عہد لیا جائے گا تاہم دوبارہ جرم کرنے کی صورت میں اسے ملک بدر کر دیا جائے گا۔
دونوں صورتوں میں، تارکین وطن ملک بدری کے فیصلے کے خلاف قانون کے قواعد کے مطابق اپیل کر سکتا ہے یا باقاعدہ طریقہ کار کے مطابق ملک بدری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرا سکتا ہے۔
ماہر نے یہ بھی نوٹ کیا کہ قانون وزیر داخلہ کو منشیات کے استعمال اور استعمال کے ارادے سے منشیات رکھنے کے معاملات میں ملک سے غیر سعودی باشندوں کی ملک بدری کی سزا پر عمل درآمد ملتوی کرنے کا حق دیتا ہے۔
انہوں نے نشانہی کی کہ "اسی طرح کا معاملہ ان لوگوں کا ہے جنہیں منی لانڈرنگ کے مقدمات میں چھ ماہ قید یا چھ ماہ سے کم کی سزا سنائی گئی ہو”۔