کویت اردو نیوز 20 مارچ: سکھ نوجوانوں نے بھارتی ہائی کمیشن لندن سے بھارتی پرچم اتار دیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سکھ نوجوانوں نے خالصتان کا جھنڈا بھارتی پرچم کی جگہ لہرا دیا۔
واقعہ خالصتان کی آزادی کے لیے ہونے والے مظاہرے کے دوران پیش آیا۔ بھارتی حکومت نے دہلی میں تعینات برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے پرچم اتارنے کے واقعے پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔
دوسری جانب بھارت میں ایک بنیاد پرست سکھ امرت پال سنگھ کی تلاش جاری ہے۔ حکام نے پوری ریاست پنجاب میں موبائل انٹرنیٹ بند کر دیا اور اس کے 78 حامیوں کو گرفتار کر لیا۔ امرت پال سنگھ حالیہ مہینوں میں ایک الگ سکھ وطن خالصتان کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے اور تقریباً 30 ملین افراد کی شمالی ریاست کے دیہی علاقوں میں ریلیوں میں سکھ مذہب کی اپنی سخت گیر تشریح کے ساتھ سامنے آیا ہے۔
پچھلے مہینے امرت سنگھ اور اس کے 30 کے قریب حامیوں نے ایک پولیس اسٹیشن پر دھاوا بولا جب اس کے ایک ساتھی کو مبینہ حملہ اور اغواء کی کوشش کے الزام میں امرتسر کے مضافات سے دن کے وقت گرفتار کیا تھا۔
ہفتہ کو آپریشن شروع ہونے کے بعد، پنجاب پولیس نے دن کے آخر میں ٹویٹ کیا کہ "میگا کریک ڈاؤن” میں 78 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے لیکن امرت سنگھ ان میں شامل نہیں تھا۔
مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ اتوار کو، پورے پنجاب میں، خاص طور پر دیہی علاقوں میں اور امرت سنگھ کے گاؤں جلو پور کھیرا کے آس پاس پولیس کی بڑی موجودگی تھی۔
بھارتی ریاست پنجاب جس میں تقریباً 58 فیصد سکھ اور 39 فیصد ہندو ہیں 1980 اور 1990 کی دہائی کے اوائل میں خالصتان کے لیے ایک علیحدگی پسند تحریک نے جنم لیا جس کے دوران ہزاروں لوگ مارے گئے جبکہ سنہ 1984 میں سخت گیر جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے کی سربراہی میں سکھوں کی مقدس عبادت گاہ "گولڈن ٹیمپل” کے اندر چند سو بنیاد پرست علیحدگی پسندوں، جن میں سے کچھ مسلح تھے، کے خلاف آپریشن کیا گیا جس کے نتیجے میں چند ماہ بعد ہندوستان کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو ان کے سکھ سیکورٹی گارڈز نے ہی قتل کر دیا، جس کے نتیجے میں دہلی اور دیگر جگہوں پر سکھ مخالف فسادات پھوٹ پڑے جس میں کئی ہزار سے زیادہ لوگ مارے گئے۔
علیحدگی پسند تحریک نے بعد میں بہت زیادہ حمایت کھو دی تاہم آج اس تحریک کے سب سے زیادہ حمایتی کینیڈا، آسٹریلیا، برطانیہ اور دیگر جگہوں پر مقیم بھارتی پنجابی باشندے ہیں۔
بھارت نے اکثر سکھ علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں پر متعلقہ حکومتوں سے شکایت کی ہے، جو اس کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر مالی دباؤ کے ساتھ شورش کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔