کویت اردو نیوز 12 مئی: موبائل انڈسٹری کی عالمی تنظیم جی ایس ایم اے نے پاکستان میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی فوری بحالی کا مطالبہ کردیا۔
جی ایس ایم اے نے وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام سید امین الحق کو ہنگامی مراسلہ جاری کیا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا کہ انٹرنیٹ کی طویل بندش شہریوں کی صحت، تعلیم سماجی و معاشی بہبود کے لیے مسائل کا سبب بن رہی ہے۔
مراسلے میں کہا گیا کہ ٹیلی کام شعبہ کے کاروبار اور سرمایہ کاری پر گہری ضرب پڑی ہے، انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کے لیے سرمایہ کاری اور معاشی انتظام کے اقدامات کی ساکھ بھی متاثر ہورہی ہے۔
عالمی تنظیم پاکستان میں ڈیجیٹل خدمات کی معطلی کے احکامات کی حوصلہ شکنی کرتی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 12 کروڑ براڈ بینڈ صارفین میں سے 98 فیصد موبائل فون کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔
آن لائن لین دین اور ڈیجیٹل لرننگ کاعمل تین روز سے بند ہے جس کے نتیجے میں فری لانسنگ کمیونٹی کی ساکھ کو انٹرنیٹ کی بندش سے شدید نقصان پہنچا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی بندش ڈیجیٹل اکانومی کے لیے بڑا جھٹکا ہے۔ آئی سی ٹی ریگولیٹری ماہر اسلم حیات نے کہا کہ براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی بندش بے روزگاری کا سبب بن رہی ہے۔
دوسری جانب پی ٹی اے نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ سروس کی بندش غیر معینہ مدت کیلئے ہے۔ پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس محکمہ داخلہ کی درخواست پر بند کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی گرفتاری کے بعد پاکستان کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی تھی۔
اسلام آباد، لاہور، راولپنڈی اور کراچی سمیت متعدد شہروں انٹرنیٹ کی بندش سے یوٹیوب، فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹا گرام میں خلل پیدا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری پر ملک کے متعدد شہروں میں کارکنان اور عوام سراپا احتجاج ہیں اور کئی مقامات پر پرتشدد واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
ان واقعات کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جارہی ہیں جس کے باعث عوام میں مزید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔
حکومتی ذرائع نے پاکستان میں انٹرنیٹ سروس کی بندش کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کو روکنے کے لئے انٹرنیٹ سروسز کو بند کیا گیا۔