کویت اردو نیوز، 8جون: عمان میں گردوں کی ناکامی کے بڑھتے ہوئے رجحان کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے، اور ایک مطالعہ کیمطابق اس وقت عمان میں 2,275 سے زیادہ مریض گردے کی کرونک یا دائمی گردے ناکارہ ہونیوالی بیماری سے متاثر ہیں۔
ڈاکٹر سمیہ مورگن، ایبری ڈائیلاسز ہسپتال کے نفرالوجسٹ نے پیر کو ایبری میں اعضاء کے عطیہ سے متعلق ایک سمپوزیم کے دوران اپنے خیالات کا اشتراک کیا۔
ڈاکٹر مورگن نے کہا کہ گردوں کے کسی نہ کسی مسائل میں مبتلا لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے، کڈنی ٹرانسپلانٹیشن کے لیے سب سے زیادہ مطلوب عضو بن گیا ہے۔
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ عمان میں کرونک کڈنی فیلور یا مکمل گردے فیل ہونیوالے مریضوں کی کل تعداد میں سے 135 سے زیادہ مریض دہیرہ میں رہتے ہیں۔ عمان بھر میں 24 ڈائیلاسز مراکز ہیں جو ان مریضوں کو ضروری خدمات فراہم کرتے ہیں۔
اعضاء کے عطیہ پر مرکوز سمپوزیم میں انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے مختلف پہلوؤں کو مناسب طریقے سے اجاگر کیا گیا۔ اس میں اعضاء کے عطیہ کی اہمیت کے بارے میں کمیونٹی اویرنس کی فوری ضرورت پر بھی بات ہوئی۔ معاشرے میں اعضاء کے عطیہ کا کلچر بالآخر ایسے مریضوں کی تکالیف کو کم کرنے میں مدد کرے گا جنہیں کسی متبادل کی ضرورت ہے۔
سمپوزیم کے دوران ڈاکٹر مورگن نے اعضاء کے عطیہ کی قانونی اجازت کے بارے میں بھی بتایا۔
اعلیٰ شہرت کے ماہر امراض گردہ نے گردے ناکارہ ہونیکی دائمی بیماری سے نمٹنے کے لیے کئی ضروری احتیاطی تدابیر کے بارے میں بتایا، جن میں صحت مند غذا اپنانا، باقاعدگی سے ورزش کرنا، بلڈ شوگر کا انتظام، ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا، درد کم کرنے والی دوا کے زیادہ استعمال سے گریز کرنا، اور مناسب طریقے سے ہائیڈریٹ رہنا شامل ہیں۔
ڈاکٹر مورگن نے کہا کہ اعضاء کے عطیہ کی اہمیت اور خاص طور پر اعضاء کی پیوند کاری کی بڑھتی ہوئی عالمی مانگ اور زیادہ تر معاملات میں مناسب عطیہ دہندگان کی تلاش سے منسلک درپیش چیلنجز کے بارے میں آگہی پیدا کرنا بہت ضروری ہے۔
وزارت صحت کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق عمان میں 311 زندہ عطیہ دہندگان کے علاوہ کچھ وفات پا جانیوالے ڈونرز بھی ہیں جن کے اعضاء ان کی موت سے پہلے ٹرانسپلانٹ کیے گئے تھے۔
ملک نے زندہ عطیہ دہندگان کے اعضاء کا استعمال کرتے ہوئے 28 کامیاب جگر کی پیوند کاری دیکھی ہے۔
مئی میں، عمانی ایسوسی ایشن فار آرگن ڈونیشن نے اعضاء کے عطیہ کے بارے میں عوامی آگہی بڑھانے کے لیے ایک قومی مہم کا آغاز کیا۔ اس مہم کا ہدف اپنے افتتاح کے پہلے سال کے دوران 100,000 عطیہ دہندگان کی ‘Shifa’ ایپ کے ذریعے رجسٹریشن کرنا ہے۔