کویت اردو نیوز،24اگست: سعودی ٹورازم اتھارٹی نے پاکستان میں سفری منصوبہ بندی اور بکنگ ایپ Nusuk کا آغاز کیا، جس کے ایک دن بعد اسلام آباد اور ریاض نے پروازوں کی تعداد بڑھانے اور سیاحت کو فروغ دینے کے معاہدے پر دستخط بھی کیے ۔
نسک سعودی عرب کا پہلا سرکاری منصوبہ بندی، بکنگ اور تجربہ کا پلیٹ فارم ہے جو مکہ، مدینہ اور اس سے باہر کے لیے حج یا عمرہ کے سفر کے پروگرام تیار کرتا ہے۔ Nusuk کے ساتھ، پوری دنیا کے مسافر ای ویزا کے لیے درخواست دینے سے لے کر ہوٹلوں اور پروازوں کی بکنگ تک، مملکت کے اپنے پورے دورے کو آسانی سے منظم کر سکتے ہیں۔
اس پلیٹ فارم کا آغاز کراچی میں سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کیا جو اتوار کو ایک وفد کے ساتھ چار روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے جس میں حج و عمرہ، سیاحت اور بین الاقوامی تعاون کے نائب وزراء، سعودی ایئر لائنز کے صدر، سول ایوی ایشن کی جنرل اتھارٹی، اور سعودی ایوی ایشن کے نمائندے شامل تھے۔
پاکستان کی کاروباری برادری کے نمائندوں اور حج و عمرہ ٹور آپریٹرز نے لانچ کی تقریب میں شرکت کی
یہ پلیٹ فارم سعودی ویژن 2030 کا حصہ ہے جس کا مقصد سیاحت میں اضافہ کے ذریعے سعودی عرب کو دنیا کے لیے کھولنا ہے،”
لانچ ایونٹ کا اہتمام کرنے والی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے حج و عمرہ کے کنوینر فرقان عبدالقادر نے کہا کہ اس پلیٹ فارم کے اجراء سے سیاحوں کو سعودی عرب کے بہت سے شہروں تک براہ راست رسائی حاصل ہو جائے گی، جس سے پاکستانیوں کے لیے مملکت کا سفر آسان ہو جائے گا۔
قادر نے مزید کہا کہ "سعودی ویزا تک رسائی میں آسانی کے علاوہ، یہ پاکستان اور سعودی عرب کے لوگوں کے درمیان رابطے میں بھی اضافہ کرے گا، جس کے نتیجے میں تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔”
سعودی ٹورازم اتھارٹی کے مطابق، سیاحت کی ترقی مملکت کے مستقبل کے لیے ترقی کا ایک اہم محرک ہے اور ملک کی معیشت کو متنوع بنانے اور تیل پر انحصار کو کم کرنے کے لیے ویژن 2030 کے منصوبے کے مرکز میں ایک اہم ستون ہے۔
وزارت سیاحت، سعودی ٹورازم اتھارٹی اور ٹورازم ڈویلپمنٹ فنڈ سیاحت کے شعبے کی ترقی میں مدد کے لیے بہترین بین الاقوامی طریقوں کے مطابق قائم کیے گئے تھے۔
نسک ایپ کا اجراء پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے پیر کو دونوں ممالک کے درمیان پروازوں کی تعداد بڑھانے کے معاہدے پر دستخط کیے جانے پر ہوا ہے، الربیعہ کا کہنا ہے کہ اس معاہدے سے سفری لاگت کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔