کویت نیوز اردو، 29 اگست: بھارتی ریاست اتر پردیش میں حکام نے ایک ایسے نجی سکول کو بند کر دیا ہے جس کے استاد نے طالب علموں کو اپنے مسلمان ہم جماعت کو تھپڑ مارنے کی ترغیب دی تھی اور یہ بات سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔
حکام نے بتایا کہ نیہا پبلک اسکول کو بند کر دیا گیا کیونکہ یہ "محکمہ تعلیمی معیارات پر پورا نہیں اترتا تھا۔”
حکام کے مطابق سکول کے طلباء کو کسی دوسرے مقامی سکول یا کسی سرکاری ادارے میں منتقل کر دیا جائے گا۔
ٹیچر، ترپتا تیاگی، کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ وہ اپنے اعمال پر "شرمندہ نہیں” ہیں۔
بچے کے اہل خانہ کے مطابق اس کا ٹائم ٹیبل غلط ہونے پر اس پر جسمانی تشدد کیا گیا۔
محترمہ تیاگی کا ضلع مظفر نگر کے چھوٹے پرائیویٹ اسکول میں ساتویں جماعت کے طالب علموں کو اپنے مسلمان ہم جماعت کو تھپڑ مارنے کا حکم دینے کا ویڈیو اس ویک اینڈ پر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔
"تم اسے اتنا ہلکا کیوں مار رہے ہو؟ اسے زور سے مارو،” استاد بچوں کو کہتے ہوئے سنا جاتا ہے، جب لڑکا کھڑا رو رہا ہوتا ہے۔
اس ٹیچر نے مزید کہا "اس کی پیٹھ پر مارو… اس کا چہرہ سرخ ہو رہا ہے، اس لیے اب اسے پیٹھ پر مارو،”
متاثرہ بچہ کے والد نے اسے اسکول سے نکال دیا اور پولیس کو واقعے کی اطلاع دی۔ حالانکہ اس نے کوئی الزام نہیں لگایا۔
سوشل میڈیا صارفین نے ویڈیو پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ٹیچر کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
پولیس نے محترمہ تیاگی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا گیا ہے, تاہم انکے خلاف الزامات قابل ضمانت ہیں۔