کویت اردو نیوز، 16 اکتوبر 2023 : جہاں تناؤ کی وجہ سے ماتھے اور ہاتھوں پر پسینہ آتا ہے وہیں ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو اس تناؤ کی وجہ سے انگلیاں چٹخاتےہیں۔
لیکن کیا انگلیوں کا چٹخانا واقعی تناؤ کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے؟ اس تناظر میں ایم آر آئی اسکین پر مبنی ایک مطالعہ کیا گیا ہے۔
تحقیق کے مطابق انگلیوں کے چٹخنے کی آواز سائنوئیل فلوئڈ کے چھوٹے بلبلوں سے آتی ہے جو دو ہڈیوں کے درمیان جوڑ کو گھیر لیتے ہیں۔
جب جوڑ کھینچا جاتا ہے تو جوڑ کے ارد گرد کنیکٹیو ٹشو کا کیپسول دباؤ بڑھاتا ہے جس کی وجہ سے انگلی چٹختی ہے۔
کچھ انگلیاں بہت ڈھیلی ہوتی ہیں یا اتنی تنگ ہوتی ہیں کہ آسانی سے چٹختی نہیں ، گولڈی لاکس زون میں لوگوں کو ایک جنون میں ڈال دیتی ہے۔
1990 کی دہائی میں انگلیوں کے ٹوٹنے پر بھی تشویش پائی جاتی تھی جس کے بعد محققین کا کہنا تھا کہ ‘وائبریٹری انرجی کی صورت میں توانائی کا اچانک اور تیزی سے اخراج ہائیڈرولک بلیڈ اور شپ پروپیلرز کی تباہی کا سبب بنتا ہے’۔
محققین نے یہ بھی نتیجہ اخذ کیا کہ ایسا کرنے والوں کو گٹھیا کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، لیکن ان کے ہاتھ میں سوجن اور گرفت کی طاقت میں کمی کا امکان زیادہ تھا۔
چٹخنے والہ انگلیاں ہاتھوں کے جوڑوں میں کمزوری کا باعث بن سکتی ہیں، لیکن 2016 کی ایک تحقیق اس بات کی تردید کرتی ہے کہ ٹوٹی پھوٹی انگلیوں اور کمزور گرفت کےدرمیان کوئی بھی تعلق نہیں ہے۔
سگریٹ نوشی اور شراب نوشی کرنے والوں میں انگلیوں کے فریکچر دیکھے گئے۔
محققین کے مطابق، اگر آپ کو جوڑوں میں درد، سوجن یا اکڑن محسوس ہو تو اسے چیک کرائیں، کیونکہ یہ جوڑوں کی چوٹ یا گٹھیا کی علامت ہو سکتی ہے۔
وین ڈونالڈ انگر نامی بچہ بھی اسی لت میں مبتلا تھا، وہ 50 سال سے اپنے بائیں ہاتھ کی انگلیاں دن میں کم از کم دو بار چٹختا تھا، جس کی وجہ سے اس کے دائیں ہاتھ کی انگلیاں خود بخود ٹوٹ گئیں تھیں۔