کویت اردو نیوز : ذیابیطس کے مریضوں کو اپنی خوراک میں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، لیکن اب اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک موثر پیش رفت سامنے آئی ہے۔
ورجینیا میں مقیم ماہر غذائیت جِل ویزنبرگر کہتی ہیں کہ "جب ہم ذیابیطس کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو ہم اسے صرف بلڈ شوگر کے طور پر سوچتے ہیں، جبکہ یہ اس سےکہیں زیادہ ہے،”
ان کے مطابق جب ہم ذیابیطس کے لیے خوراک کے بارے میں سوچتے ہیں تو ہمیں دل کی بیماریوں اور کینسر سے بچاؤ کے لیے خوراک کے بارے میں بھی سوچنا پڑتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ‘صحت مند سبزیوں کے استعمال سے خوراک میں تبدیلی سے مثبت نتائج حاصل کرنا ممکن ہے۔’یہ انسولین کی سطح کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنے اور خون میں شکر کی سطح کو کم کرنےمیں بھی مدددیتا ہے۔
درج ذیل پانچ قسم کی سبزیاں آپ کو انسولین کو کنٹرول کرنے اور بلڈ شوگر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
گاجر
سبزیوں میں موجود فائبر ہماری صحت کے لیے اچھا ہے اور گاجر میں موجود وٹامن اے جسم کی قوت مدافعت اور آنکھوں کو صحت مند رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
کریلا
کریلا فائبر سے بھرپور صحت مند سبزیوں میں سے ایک ہے جو قدرتی طور پر شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے۔ کریلے میں موجود مرکبات گلوکوز کے استعمال کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ کریلے کا باقاعدگی سے استعمال آپ کے بلڈشوگر کی سطح کوکم کرنےمیں مددکرتا ہے۔
زچینی یا توری
ماہرین کے مطابق زچینی میں کیلوریز کی مقدار بہت کم اور ریشے بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریضوں میں بلڈ شوگر کی سطح کوکم کرنےمیں مددکرتاہے۔
بھنڈی
بھنڈی فائبر سے بھرپور ہوتی ہے جس میں ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو نظام انہضام میں شوگر کے جذب کو کم کرتے ہیں، جو خون میں شوگر کی سطح کو برقرار رکھنے اور شوگر کے اضافے کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
پالک
تمام سبز پتوں والی غذاؤں کی طرح پالک بھی غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے لیکن کیلوریز میں کم ہوتی ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کینسر، امراض قلب ، ٹائپ ٹو ذیابیطس جیسی بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔ جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہونے والی 2020 کی ایک تحقیق کے مطابق پالک میں تھائیلاکائیڈز نامی جھلی ہوتی ہے جس میں ایسے مادے ہوتے ہیں جو انسولین کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔