کویت اردو نیوز : سعودی ہلال احمر کے امدادی یونٹ میں مشرق وسطیٰ میں پہلی ایمفیبیئس ایمبولینس اور ریسکیو وہیکل طمیہ کو شامل کیا گیا ہے۔
خصوصی ریسکیو گاڑی کو پانی اور چٹانی علاقوں پر باآسانی چلایا جا سکتا ہے جب کہ اسے صحرائی علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ہلال الاحمر کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر ‘طمیہ’ نامی اس گاڑی کو غیر موزوں جگہوں پر استعمال کیا جا سکتا ہے جہاں عام گاڑیوں کا لے جانا ممکن نہیں ہے۔
اس وقت ریاض اور مکہ مکرمہ کے علاوہ جنوب کے بعض علاقوں میں خصوصی ایمبولینسیں فراہم کی گئی ہیں، بعد میں ایسی ریسکیو گاڑیاں دیگر علاقوں میں بھی فراہم کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ ہلال الاحمر نے گزشتہ حج سیزن میں ‘طمیہ’ گاڑی متعارف کرائی تھی تاکہ ریسکیو ٹیم کی ان جگہوں تک رسائی ممکن ہوسکے جہاں عام ایمبولینس گاڑیاں نہیں پہنچ سکتیں۔
ہلال الاحمر اتھارٹی کے ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ فارس الروقی نے کہا کہ طمیہ گاڑی کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ پتھریلی چٹانوں اور صحرائی علاقوں کے علاوہ زمین اور پانی پر بھی حرکت کر سکتی ہے۔
خاص طور پر ہنگامی امدادی مقاصد کے لیے ڈیزائن کی گئی، یہ گاڑی ایک طبی یونٹ اور کسی بھی ہنگامی طبی امداد کے لیے ضروری سامان رکھتی ہے۔
دو زخمیوں کو لے جانے کے لیے گاڑی میں خصوصی اسٹریچر کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔ دو زخمیوں کے علاوہ اس میں ڈرائیور کے ساتھ کل سات افراد کی گنجائش ہے۔
گاڑی کی خاصیت یہ ہے کہ اسے 19 گھنٹے مسلسل اور 65 گھنٹے وقفے وقفے سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کار کے ٹائر اس طرح سے ڈیزائن کیے گئے ہیں کہ انہیں ضرورت کے مطابق ہوا کو کم یا زیادہ کیا جا سکتا ہے۔
ایمرجنسی ایمبولینس کا نام مدینہ منورہ اور قاسم کے درمیان واقع ‘طمیہ پہاڑ’ کے نام پر ‘طمیہ’ رکھا گیا ہے کیونکہ یہ اپنی اونچائی اور ناہمواری کی وجہ سے مشہور ہے۔