کویت اردو نیوز : کیا آپ جانتے ہیں کہ دن میں کئی بار ہنسنے یا مسکرانے سے نہ صرف موڈ بہتر ہوتا ہے بلکہ صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
جی ہاں واقعی تحقیقی رپورٹس سے پتہ چلا ہے کہ مسکراہٹ پیدائش سے ہی ہماری صحت اور شخصیت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
مثال کے طور پر، اپریل 2020 میں آکسفورڈ اکیڈمک جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق سے پتا چلا کہ چھوٹے بچوں کے لیے سماجی تعلقات بنانے کے لیے مسکرانا ضروری ہے۔
ایک اور تحقیق کے مطابق مسکرانا بچوں کی جسمانی نشوونما کے لیے بھی ضروری ہے۔
اس سے بھی اچھی بات یہ ہے کہ اچھی ہنسی کے لیے کچھ بھی خرچ نہیں ہوتا۔
تو جانیے مسکرانے کے وہ فائدے جو آپ کو حیران کر دیں گے۔
• اگرکسی وجہ سے مایوسی، تناؤ یا اضطراب کا سامنا ہے تو اس لیے صرف مسکرانے کی عادت ڈالنا زندگی کو خوشگوار بنا سکتا ہے۔ امریکہ کی سٹینفورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مسکرانا یا محض ہونٹوں کو کانوں کی طرف کھینچنا بھی لوگوں کو خوشی کا احساس دلاتا ہے اور ذہنی تناؤ کو کم کرتا ہے۔
• تناؤ کو قابو میں رکھنے سے دماغی صحت بہتر ہوتی ہے، لیکن مسکرانے سے دماغی افعال اور صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق ہنسنے سے دماغی سرگرمی میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے جس سے دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں اور ڈپریشن جیسی مختلف بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
• ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ مسکرانادرد کو دور کرنے والا ہے۔ماہرین کے مطابق ہنسنا ہمارے جسم کی درد برداشت کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے۔
• تحقیقی رپورٹس سے پتہ چلا ہے کہ دن میں صرف 10 سے 15 منٹ تک ہنسنے سے 40 کیلوریز جلتی ہیں، اتنی ہی کیلوریز 30 منٹ تک تیز چلنے سے جلتی ہیں۔ 2022 کی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جن لوگوں نے لافنگ یوگا پروگرام میں حصہ لیا ان کے جسمانی وزن میں 12 ہفتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی جبکہ تناؤ کو کم کرنے میں بھی مدد ملی۔
• ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہنسنے سے پھیپھڑوں کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے اور جسم کو آکسیجن سے بھرپور ہوا ملتی ہے۔ ماہرین کے مطابق ہنسنے سے جسم میں امیونوگلوبلین اے اینٹی باڈی کے اخراج میں اضافہ ہوتا ہے جو نظام تنفس کی مختلف بیماریوں سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔
•ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ہنسنے کے بعد 12 گھنٹے تک جسم میں مدافعتی خلیوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ اسی طرح ہنسنے سے ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے جس سے مدافعتی نظام کی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے۔
•تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ زیادہ ہنسنا دل کے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے۔ ہنسی خون میں آکسیجن کی مقدار بڑھاتی ہے اور گردش کو بہتر بناتی ہے، جب کہ بلڈ پریشر کو بھی کم کرتا ہے، جو دل کی بیماری سے بچنے میں مدد دیتا ہے۔
• تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ دائمی بے چینی اور غصہ ہاضمے کی خرابی کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ لیکن ہنسنا جذباتی تناؤ کو کم کرتا ہے اور غصے یا اضطراب کی جسمانی علامات جیسے کہ ہاضمے کی خرابی کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔