کویت اردو نیوز : جب ہم کھاتے ہیں تو، پٹھے اور اعصاب مل کر کھانا منہ سے پیٹ تک لے جاتے ہیں۔ لیکن کئی بار کھاتے وقت کھانے کا کچھ حصہ حلق میں پھنس جاتا ہے۔ عام طور پر جب ہم ٹھوس کھانے کا ٹکڑا چباتے ہیں تو لعاب کھانے کے ساتھ مل جاتا ہے اور اسے نرم کر دیتا ہے۔
اسی طرح جب ہم نگلتے ہیں تو ہماری زبان خوراک کو حلق کی طرف دھکیل دیتی ہے، اس دوران ہوا کا راستہ مضبوطی سے بند ہو جاتا ہے اور سانس چند لمحوں کے لیے رک جاتی ہے، تاکہ کھانا غلط پائپ سے نیچے نہ جائے۔
خوراک غذائی نالی میں داخل ہو کر معدے کی طرف بڑھ جاتی ہے۔ لیکن کئی بار کھانا غذائی نالی میں پھنس جاتا ہے جس سے سانس لینے پر کوئی اثر نہیں پڑتا، کیونکہ کھانا سانس کی نالی میں نہیں ہوتا، لیکن اس سے کھانسی ہو سکتی ہے۔
جب ایسا ہوتا ہے تو آپ کو سینے میں درد یا چکر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ چند گھریلو علاج سے اس مسئلے پر قابو پانا ممکن ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سوڈا ڈرنکس غذائی نالی میں پھنسی خوراک کو معدے میں جانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ طریقہ اکثر ڈاکٹر حلق میں پھنسی خوراک کو معدے تک پہنچانے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔
یہ واضح نہیں ہے کہ یہ طریقہ کیسے کام کرتا ہے لیکن طبی ماہرین کا خیال ہے کہ سوڈا میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ خوراک کو خارج کرنے کا کام کرتی ہے۔
پانی پینے سے غذائی نالی میں پھنسے ہوئے کھانے کو معدے میں منتقل کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ عام طور پر، لعاب خوراک کو غذائی نالی کے نیچے منتقل کرنے میں مدد کرتا ہے، لیکن جب کھانا اچھی طرح چبایا نہیں جاتا تو یہ خشک رہتا ہے۔ لہٰذا پانی پینے سے گلے میں موجود کھانے میں نمی بڑھ جاتی ہے جس سے معدے تک پہنچنا آسان ہوجاتا ہے۔
ویسے ایک نوالہ گلے میں پھنس جائے تو دوسرا نوالہ کھانے کا خیال اچھا نہیں لگتالیکن کئی بار ایک نوالہ دوسرےکو نیچے لانے میں مدد کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے روٹی کے ایک ٹکڑے کو پانی یا دودھ میں بھگو کر نرم کر لیں اور پھر اسے چبا کر نگل لیں۔ اگر آپ روٹی نہیں کھانا چاہتے تو کیلے کا ایک ٹکڑا چبا کر نگلنا بھی ایک موثر آپشن ہے۔
کئی بار غذائی نالی کو اضافی نمی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے ایک کھانے کا چمچ گھی پینے سے مدد مل سکتی ہے۔ایسا کرنے سے غذائی نالی میں نمی بڑھ جاتی ہے اور پھنسے ہوئے کھانے کو معدے میں جانے میں آسانی ہوتی ہے۔
زیادہ تر گلے میں پھنس جانے والی خوراک خود معدے تک پہنچ جاتی ہے، بس تھوڑی دیر انتظار کریں اور جسم کو اپنا کام کرنے دیں۔
اگر پھنس جانے کے بعد تھوک کو نگلنا ممکن نہیں ہے، یا اگر آپ کو درد محسوس ہوتا ہے، تو آپ کو فوری طبی امداد حاصل کرنی چاہیے۔
اگر درد نہ ہو لیکن کھانا پھر بھی پھنس گیا ہو تو 6 سے 12 گھنٹے بعد ڈاکٹر سے رجوع کریں۔