کویت اردو نیوز : ماہرین کا کہنا ہے کہ چھوٹے بچے ٹچ اسکرین ڈیوائسز کے زیادہ استعمال کی وجہ سے آسانی سے توجہ بٹا سکتے ہیں جس سے ان کی کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جو بچے گیمنگ یا دیگر وجوہات کی بنا پر زیادہ وقت ٹچ اسکرین ڈیوائسز پر گزارتے ہیں وہ آسانی سے ذہنی خلفشار اور عدم توجہی کا شکار ہو جاتے ہیں۔
آنکھوں کی جانچ کرنے والے جدید آلات کا استعمال کرتے ہوئے، برطانوی اور سویڈش ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ جو بچے ہر روز ٹچ اسکرین استعمال کرتے ہیں، ان کے ارد گرد کسی چیز کو دیکھنے یا حرکت کرنے کی صورت میں زیادہ جلدی دیکھنے کاامکان ہوتا ہے۔
تجربات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایسے بچوں کی توجہ اور ذہنی یکسوئی ان بچوں کی نسبت کم ہوتی ہے جو ٹچ اسکرین ڈیوائسز استعمال نہیں کرتے۔
ایک حالیہ تحقیق کے نتائج میں بچوں میں ٹچ اسکرین کے بڑھتے ہوئے استعمال اور اس کے نقصانات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
برطانوی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق تین سے چار سال کی عمر کے 63 فیصد بچے موبائل فون استعمال کر رہے تھے۔ ان بچوں نے گھر میں سمارٹ فون استعمال کیے ۔
لندن یونیورسٹی کے سینٹر فار برین اینڈ کوگنیٹو ڈیولپمنٹ کے محقق پروفیسر ٹم اسمتھ نے کہا کہ "حالیہ برسوں میں چھوٹے بچوں میں اسمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔”
ماہرین کے مطابق زندگی کے ابتدائی چند سالوں میں بچوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی توجہ پر قابو رکھیں، ذہنی خلفشار سے دور رہیں اور بعد میں تعلیم کے حوالے سے اس صلاحیت کو اپنی ذاتی صلاحیتوں کا حصہ بنائیں۔
پروفیسر ٹم سمتھ نے مزید کہا کہ ‘چھوٹے بچوں میں ٹچ اسکرین کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ان کی ذہنی نشوونما کو متاثر کر سکتا ہے۔