کویت اردو نیوز : الاحساء گورنریٹ کے مشرقی دیہاتوں کے درمیان آباد اور ہوفوف سے تقریباً 12 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع الطحیمیہ گاؤں ہے، جو ماضی بعید کی سرگوشیوں سے زائرین کو مائل کرتا ہے۔
زائرین اس کی مخصوص ساخت اور داخلہ کی تعریف کرنے آتے ہیں۔ اکثر جبل القرا پہاڑوں کے پس منظر میں مسجد اور ارد گرد کے کھجور کے درختوں کی تصاویر لی جاتی ہیں۔ مسجد میں تقریباً 50 نمازیوں کی گنجائش ہے اور باہر وضو کی جگہ ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق الطاحیمیہ کے تاریخی خزانوں میں التحیمیہ الشرقی مسجد بھی ہے جو خطے کے شاندار ورثے کی گواہی کے طور پر کھڑی ہے۔
اس کا نام الطاحیمیہ گاؤں کے نام پر رکھا گیا ہے اور یہ دریائے الظاہری کے کنارے واقع ہے۔
الطاحیمیہ الشرقی مسجد نہ صرف الاحساء گورنریٹ سے بلکہ خلیج عرب اور اس سے باہر سے بھی زائرین کو راغب کرتی ہے۔ تاریخی طور پر اہم پہاڑ القارا سے اسکی قربت اور اسکی کشش میں اضافہ کرتی ہے۔
الطاحیمیہ الشرقی مسجد عثمانی دور کی باقی بچ جانے والی مساجد میں سے ایک ہے۔ اس کی مٹی کی دیواروں کو جزوی طور پر کوہ القارا کی ڈھلوانوں سے سہارا دیا گیا ہے۔ یہ ایک اور بھی پرانی تاریخ کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو گزرے ہوئے دور کے طرز تعمیر کی بازگشت کرتی ہے۔