بدھ کی شام جو بائیڈن امریکہ کے 46ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے لیکن چھ جنوری کو ہونے والے پر تشدد واقعات کے بعد اس موقعے پر واشنگٹن ڈی سی میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس چھوڑ گئے ہیں۔ اب سے چند لمحوں قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی اہلیہ اور خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ کے ساتھ وائٹ ہاؤس آخری مرتبہ کے لیے چھوڑ دیا ہے۔
انھیں لینے کے لیے میرین ون نامی فوجی ہیلی کاپٹر وائٹ ہاؤس کے گراؤنڈ پہنچا۔ اب سے کچھ دیر بعد وہ میری لینڈ میں ایک فوجی اڈے پر الوداعی تقریب سے خطاب کریں گے۔
جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے آغاز سے قبل کیپٹل ہل سے لے کر وائٹ ہاؤس تک کا سارا علاقہ ریڈ زون میں تبدیل کر دیا گیا۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما جو بائیڈن آج 46ویں امریکی صدر کے حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔ ان کے ساتھ امریکی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون نائب صدر کا حلف اٹھائیں گی اور یہ اعزاز کملا ہیرس کے نام ہوگا۔
رپبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ کے چار سال کا دور اقتدار کافی ہنگامہ خیز رہا اور انتخاب میں واضح شکست کے باوجود انھوں نے مسلسل اس سے انکار کیا اور کہا کہ ان کے خلاف سازش ہوئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان الزامات کے بعد چھ جنوری کو ان کے حامیوں کے بڑی تعداد نے امریکی قانون سازوں کی عمارت کیپٹل ہل پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔گذشتہ برس تین نومبر کو ہونے والے انتخاب میں جو بائیڈن نے آٹھ کروڑ سے زیادہ ووٹ حاصل کیے جبکہ صدر ٹرمپ تقریباً ساڑھے سات کروڑ ووٹ حاصل کر سکے۔
الیکٹورل کالج کے حساب سے دیکھا جائے تو جو بائیڈن کو 306 جبکہ ٹرمپ کو 232 ووٹ ملے۔