کویت اردو نیوز 21 مئی: وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت ، ٹیکسٹائل اور سرمایہ کاری عبد الرزاق داؤد نے آج جمعہ کے روز کہا کہ ایمازون Amazon نے پاکستان کو اپنے فروخت کنندگان کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت ، ٹیکسٹائل اور سرمایہ کاری عبد الرزاق داؤد نے جمعہ کے روز کہا کہ عظیم ای کامرس نے ایمیزون نے پاکستان کو اپنے فروخت کنندگان کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ اس خوشخبری کو اپنے ٹویٹ میں شئیر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "یہ ہمارے ای کامرس کے لئے ایک بہت بڑا کارنامہ ہے اور یہ نوجوان نسل اور خواتین کاروباری افراد کی نئی نسل کے وسیع مواقع کھولے گا۔ ہم اس میں شامل سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔” پلیٹ فارم پر فروخت کرنے کے اہل ممالک کی لسٹ دیکھی جاسکتی ہے جس میں پاکستان کو بھی شامل کر کے اپڈیٹ کردیا گیا ہے۔
کامرس ایڈوائزر نے ایمازون انٹرنیشنل سیلر سروسز کے نائب صدر ایرک بروسارڈ کا ایک پیغام بھی بتایا جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی تاجر اب پلیٹ فارم پر فروخت کرنے کے اہل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم پاکستان کی متحرک کاروباری برادری کے ساتھ کام کرنے کے خواہاں ہیں جن میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے فروخت کاربھی شامل ہیں جنہیں دنیا بھر کے صارفین سے جوڑنے میں مدد فراہم کی جائے گی۔”
اس سے قبل مئی میں داؤد نے کہا تھا کہ حکومت گذشتہ سال سے ایمازون کے ساتھ منسلک ہے۔ "یہ ہمارے نوجوانوں ، ایس ایم ایز اور کاروباری خواتین کے لئے ایک بہت بڑا موقع ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ای کامرس پالیسی کا ایک اہم سنگ میل دنیا بھر کے بہت سے لوگوں کی ٹیم ورک کے ذریعے حاصل کیا گیا ہے۔
پاکستانی کمپنیوں کی رجسٹریشن کے لئے ایمیزون کا فیصلہ واشنگٹن اور لاس اینجلس میں وزارت تجارت اور پاکستانی مشن کی سنجیدہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کی مدد سے ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ فروخت کنندگان کی فہرست میں شامل ہونے کے بعد سب سے بڑا فرق یہ ہوگا کہ پاکستانی کمپنیاں پاکستانی بینکوں سمیت اپنی پاکستانی تفصیلات کا استعمال کرتے ہوئے آئی ڈی تشکیل دے سکیں گی۔ مزید یہ کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں ، نوجوانوں اور کاروباری خواتین کو عالمی منڈی کے ساتھ جوڑنے کے مواقع میسر آئیں گے۔
پاکستان کے ایمازون کے فروخت کنندگان کی فہرست میں شامل ہونے سے برآمد کنندگان کو بھی پلیٹ فارم کے ذریعے اپنی مصنوعات فروخت کرنے کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ پلیٹ فارم ایمازون کا ایک 3P ماڈل (تھرڈ پارٹی خریدار اور فروخت کنندگان کے درمیان براہ راست تعلقات) جو برانڈ مالکان کو سروس مہیا کرتا ہے جبکہ 1P ماڈل بڑے پیمانے پر اشیاء تیار کرنے والوں (پروڈیوسروں) کے لئے ہے جو ایمازون کے لئے اشیاء تیار کرنا چاہتے ہیں۔
کچھ پاکستانی کمپنیاں پہلے ہی ایمازون پر اپنے بیرون ملک دفاتر سے فروخت کر رہی ہیں لیکن فروخت کنندگان کی فہرست میں ملک کو شامل کرنے سے ایس ایم ایز کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔ یہ اقدام مزید کاروباری اداروں کو فروغ دینے اور آن لائن خریداروں کو پاکستانی برانڈز تک رسائی حاصل کرنے میں مدد فراہم کرے گا جو اب ایمازون کے ذریعے تمام اہم مارکیٹوں تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ ایمازون پر فروخت کے لئے دستیاب پاکستانی مصنوعات زیادہ تر ٹیکسٹائل ، کھیل ، چمڑے اور سرجیکل سامان ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستانی کمپنیوں کو ملک سے باہر کے دفاتر سے اندراج کرنا پڑتا تھا یا ایمازون پر دستیاب دوسرے برانڈز کے لئے سامان تیار کرنا پڑتا تھا۔