کویت اردو نیوز 07 اکتوبر: منگل کے روز سعودی عرب کے صحرا کو مستقبل کی 500 بلین ڈالر کی میگاسٹی میں 2029 کے ایشیائی ونٹر کھیلوں کی میزبانی کے لیے منتخب کیا گیا جس کے منصوبہ سازوں کا کہنا ہے کہ ایک سال بھر موسم سرما کے کھیلوں کا کمپلیکس پیش کیا جائے گا۔
اولمپک کونسل آف ایشیا (او سی اے) نے اپنی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران کیے گئے فیصلے پر ایک بیان میں کہا کہ "سعودی عرب کے صحرا اور پہاڑ جلد ہی موسم سرما کے کھیلوں کے لیے کھیل کا میدان ہوں گے۔”
بیان میں کہا گیا کہ سعودی بولی کو "متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا” بیان میں کہا گیا کہ "نیوم” کے نام سے جانا جاتا میگا سٹی ایونٹ کی میزبانی کرنے والا پہلا مغربی ایشیائی شہر ہوگا۔ سب سے پہلے 2017 میں اعلان کیا گیا کہ "نیوم” نے اڑنے والی ٹیکسیاں اور روبوٹ گھریلو ملازمین رکھنے جیسے ارادے کئے ہیں یہاں تک کہ ماہرین تعمیرات اور ماہرین اقتصادیات نے اس کی حقیقت پر سوال اٹھایا ہے۔
جولائی میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے نیوم شہر کے اندر مختلف منصوبوں میں سے ایک منصوبے کی نقاب کشائی کی جسے "The Line” کے نام سے جانا جاتا ہے جو کہ دو متوازی آئینے سے لپٹی فلک بوس عمارتیں ہوں گی جو 170 کلومیٹر سے زیادہ پہاڑی اور صحرائی خطوں پر پھیلی ہوئی ہوں گی۔ ایشین ونٹر گیمز نیوم کے ایک علاقے ٹروجینا میں ہونے والے ہیں "جہاں موسم سرما کا درجہ حرارت صفر سیلسیس (32 فارن ہائیٹ) سے نیچے چلا جاتا ہے اور سال بھر کا درجہ حرارت عام طور پر باقی خطے کے مقابلے 10 ڈگری ٹھنڈا ہوتا ہے”۔
ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ 2026 میں مکمل ہونے والے شہر ٹروجینا میں سال بھر اسکیئنگ، میٹھے پانی کی ایک جھیل، شالے، کوٹھیاں اور انتہائی لگژری ہوٹل شامل ہوں گے۔ نیوم کے بورڈ کے سربراہ شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ یہ "ماحولیاتی سیاحت کے اصولوں پر مبنی جگہ بنا کر دنیا کے لیے پہاڑی سیاحت کی نئی تعریف کرے گا اور فطرت کے تحفظ اور کمیونٹی کے معیار زندگی کو بڑھانے کے لیے ہماری کوششوں کو اجاگر کرے گا”۔
"ٹروجینا” نیوم کے اندر بننے والے 10 خطوں میں سے ایک اور خلیج عقبہ سے تقریباً 50 کلومیٹر اندرون ملک واقع ہے جس کا مقصد فطرت کے ذخیرے سے گھرا ہونا ہے۔ فلپ گلیٹ، ٹروجینا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اپنی ویب سائٹ پر ایک انٹرویو میں کہا کہ "ہم ایک ایسا طریقہ اختیار کر رہے ہیں جس سے آپ کو اس قدر کا احساس ہو گا کہ آپ نباتات، حیوانات اور جانوروں میں موجود ہے۔”
ٹروجینا کے منصوبوں میں The Vault نامی ایک عمودی گاؤں بھی شامل ہے جس کے بارے میں گلیٹ نے کہا کہ یہ گاؤں The Line سے مشابہت رکھتا ہے ان تمام عناصر کو ایک بڑی جگہ پر پھیلانے کے بجائے "زمین کو کم سے کم کر کے اور زیادہ سے زیادہ چلنے کی صلاحیت کو بڑھایا جائے گا۔” گلیٹ نے کہا کہ انسانی ساختہ جھیل سمندر کے صاف پانی سے بھر جائے گی اور اس کی گہرائی تقریباً پانچ میٹر ہو گی۔ ٹروجینا کے لیے منصوبہ بند جگہ کی بلندی جو 60 مربع کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہے، 1,500 میٹر (5,000 فٹ) سے لے کر 2,600 میٹر (8,500 فٹ) تک ہے۔
ایشین ونٹر گیمز کے لیے کامیاب سعودی بولی والی ٹیم میں شامل افراد میں الپائن اسکیئر فائیک عبدی بھی شامل تھے جنہوں نے او سی اے کی جانب سے تقسیم کیے گئے ایک بیان میں اعتراف کیا کہ "بچپن میں مجھے کبھی یقین نہیں تھا کہ میں اپنے وطن میں سکینگ کروں گا”۔ ایشین ونٹر گیمز میں اسکیئنگ، سنو بورڈنگ، آئس ہاکی اور فگر اسکیٹنگ کے مقابلے شامل ہیں۔
ایک مصری اہلکار نے کہا کہ مصر، یونان اور سعودی عرب 2030 ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کی مشترکہ میزبانی کی تجویز پر بات چیت کر رہے ہیں۔
اس ماہ کے آخر میں جدہ میں مملکت سعودی حمایت یافتہ LIV گالف ٹور کے ایک ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے والی ہے جس نے جون کے آغاز سے ہی پیشہ ورانہ گولف کی دنیا میں ہنگامہ برپا کر رکھا ہے۔ اگست 2034 میں دارالحکومت ریاض ایشیائی کھیلوں کی میزبانی کرے گا جو کہ ایک بڑے پیمانے پر کثیر کھیلوں کا ایونٹ ہوگا۔ وزیر کھیل شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل نے اے ایف پی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ اولمپکس کی میزبانی مملکت کا "حتمی مقصد” ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں سعودی عرب نے یہ ظاہر کیا ہے کہ ہم اس طرح کی تقریبات کی میزبانی کر سکتے ہیں۔