کوہت اردو نیوز 12 جون: مصرکے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میرین سائنسز، ریڈ سی برانچ کے پروفیسر ڈاکٹر محمود ڈار نے انکشاف کیا ہے کہ شارک جس نے چند روز قبل مصر کے ساحلی شہر غردقہ کے سمندری علاقے کے پانیوں میں ایک روسی سیاح پر حملہ کیا تھا کو پکڑنے کے بعد ماہرین کے ایک گروپ نے اس کا پوسٹمارٹم کیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ پوسٹ مارٹم سے پتا چلا کہ یہ مادہ مچھلی تھی۔ اس کی آنتیں بالکل خالی تھیں البتہ اس کے پیٹ میں شکار ہونے والے روسی نوجوان کے جسم کے کچھ ٹکڑے ملے ہیں۔
ڈاکٹر ڈار نے مصری ٹیلی ویژن کے ساتھ ٹیلی فون پر انٹرویو کے دوران مزید کہا کہ اس قسم کی مچھلیاں 20 میٹر تک کی گہرائی میں رہتی ہیں۔ ماہی گیروں کو اس طرح کی مچھلیوں کے شکار کی اجازت نہیں اور ان مچھلیوں کے لیے خوراک دستیاب ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "مچھلی تین صورتوں میں ساحل کے قریب کے علاقوں میں جاتی ہے، جن میں سے پہلی صورت یہ ہے کہ جب کچھ کشتیاں مردہ جانوروں کو پانی میں پھینکتی ہیں۔ دوسری صورت یہ ہے کہ جب کشتی کے مالکان شارک کو کھانا فراہم کرتے ہیں۔ اس سے ان کی غذائیت کی نوعیت تبدیل ہوتی ہے”۔ ہرایک کو اس معاملے سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور اب ایسا نہیں ہو رہا ہے”۔
انہوں نے بتایا کہ تیسری صورت یہ ہے کی مادہ شارک نر شارک یا دشمنوں کے خوف سے بچے کو جنم دینے کے لیےعلاقہ چھوڑ دیتی ہے۔ مادہ شارک محفوظ مقام کی طرف آتی ہے اور بچے کو جنم دینے سے پہلے اس کا دورہ کرتی ہے۔ مچھلی پریشانی کی حالت میں ہوتی ہے کیونکہ اسے اور اس کے نوزائیدہ بچے کوخطرہ محسوس ہوتا ہے۔
مصری نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میرین سائنسز کے پروفیسر نے وضاحت کی کہ جب شارک "پیدائش کے مرحلے” میں داخل ہوتی ہے تو وہ اعصابی جوش کی حالت میں ہوتی ہے اور جب تک وہ نومولود کو جنم نہیں دیتی تب تک کچھ نہیں کھاتی۔
مزید پڑھیں: مصر میں شارک ایک سیاح کو نگل گئی، کمزور دل حضرات ویڈیو نہ دیکھیں
"مچھلی اپنے نوزائیدہ بچوں کو محفوظ جگہ پر رکھ کر اپنی فطری جبلت کو عملی جامہ پہناتی ہے اور اگر اسے کوئی جاندار، خواہ انسان ہو یا کوئی اور تو وہ مشتعل ہو کر اس پر حملہ کر دیتی ہے کیونکہ اسے خطرہ محسوس ہوتا ہے۔” انہوں نے کہا کہ شارک کی طرف سے روسی نوجوان پر قاتلانہ حملے کی یہی تین ممکنہ وجوہات ہوسکتی ہیں۔
روسی سیاح کو نگلنے کے دردناک واقعے کے چند گھنٹے بعد مصر کی وزارت ماحولیات نے اعلان کیا تھا کہ ایک خصوصی ٹیم نے شارک کو پکڑلیا ہے ، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس حملے کے پیچھے بحیرہ احمر کے ساحل پر واقع شہر غردقہ میں ایک روسی سیاح کی موت واقع ہوئی تھی۔
مصری وزارت ماحولیات نے ایک بیان میں کہا کہ "بحیرہ احمر کےریزرو پر تعینات افراد نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ”یہ ایک ٹائیگر شارک ہی تھی جس نے ساحل سمندر پر جانے والے شخص پر حملہ کیا اور اس وجہ سے اس کی موت واقع ہو گئی تھی۔ شارک بحیرہ احمر میں رہتی ہیں لیکن وہ سیاحوں پر شاذ و نادر ہی حملہ کرتی ہیں۔