کویت اردو نیوز 18 جولائی: شمالی نصف کرہ میں گرمی کا آغاز بمشکل ہی ہوا ہے لیکن گرمی کی شدید لہریں امریکہ سے گزرتے ہوئے یورپ سے لے کر چین تک دنیا کے کئی خطوں سے ٹکرا رہی ہیں اور ریکارڈ درجہ حرارت متوقع ہے جو کہ موسمیاتی حدت کی وجہ سے شدید حالات کے بڑھنے کا اشارہ ہے۔
امریکہ گرمی کی لہر کی وارننگ پر ہے۔ امریکی موسمیاتی سروس نے متنبہ کیا کہ ٹیکساس، ایریزونا، نیواڈا اور کیلیفورنیا کی ریاستیں آنے والے دنوں میں ممکنہ طور پر خطرناک حالات کی توقع رکھتی ہیں، ریکارڈ درجہ حرارت متوقع ہے۔
اس کے ساتھ ہی اٹلی، اسپین، فرانس، جرمنی اور پولینڈ کو بھی شدید گرمی کی لہر کا سامنا ہے جبکہ توقع ہے کہ سسلی اور سارڈینیا کے جزیروں میں درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا۔ یورپی خلائی ایجنسی کے مطابق "یہ یورپ میں ریکارڈ کیا جانے والا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہو سکتا ہے”۔
یونان میں بھی شدید گرمی کی لہر دیکھی جا رہی ہے، کیونکہ وزیر ثقافت نے دارالحکومت ایتھنز کے مشہور ایکروپولیس تاریخی مقام کو بند کرنے کا اعلان کیا، جس میں ملک میں سب سے زیادہ سیاحوں کی تعداد ریکارڈ کی جاتی ہے۔
شمالی افریقہ بھی گرمی سے متاثر ہے۔
موسم گرما کے آغاز سے ہی مسلسل گرمی کی لہریں دیکھنے والے مراکش میں کئی صوبوں میں گرمی کے حوالے سے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
دارالحکومت بیجنگ سمیت چین کے بعض علاقے بھی شدید گرمی کی لہر کا شکار ہیں۔ ملک کی سب سے مشہور بجلی کمپنیوں میں سے ایک نے اعلان کیا کہ اس نے پیر کو اعلی درجہ حرارت سے منسلک مانگ میں اضافے کی وجہ سے روزانہ بجلی کی پیداوار میں ریکارڈ سطح قائم کی ہے۔
یورپی ایجنسی کوپرنیکس اور امریکی ایجنسیوں NASA اور NOAA کے مطابق عالمی سطح پر جون کا مہینہ اب تک کا گرم ترین مہینہ تھا جبکہ عالمی موسمیاتی تنظیم کے ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق جولائی کا پہلا ہفتہ سب سے زیادہ گرم رہا۔
تنظیم نے کہا کہ گرمی ایک انتہائی خطرناک انتہائی موسمی رجحان میں سے ایک ہے۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، گزشتہ موسم گرما میں، صرف یورپ میں زیادہ درجہ حرارت نے 60,000 سے زیادہ افراد کی جان لی۔
عالمی موسمیاتی تنظیم کے سیکرٹری جنرل پیٹری تالاس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ انتہائی موسمی واقعات، جو اکثر موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آتے ہیں، "بدقسمتی سے نئے معمول بنتے جا رہے ہیں”۔
متواتر "ایل نینو” موسمی رجحان جو عام طور پر عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا باعث بنتا ہے، بھی صورتحال کو مزید خراب کرنے میں معاون ہے۔