کویت اردو نیوز،7ستمبر: کینیڈا نے امریکا کے راستے پہنچنے والے پناہ گزینوں کے لیے اپنی زمینی سرحد بند کر دی ہے۔
رواں برس کینیڈا نے امریکا سے داخل ہونے والے پناہ گزینوں کے بہاؤ کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم 5 مہینے گزرنے کے بعد بھی پناہ کے متلاشی افراد کی مجموعی تعداد میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا۔
اس موسم گرما میں مختلف ملکوں سے آئے پناہ گزین ٹورنٹو کی سڑکوں پر سوئے نظر آئے کیونکہ ان کو رہائش میسر نہیں تھی
۔یونیورسٹی آف ونی پیگ میں ہیومن رائٹس پروگرام کے ایکٹنگ ڈائریکٹر اور ایسوسی ایٹ پروفیسر نے کہا ہے کہ سرحد کو بند کرنا مسئلے کا حل نہیں۔ اس سے صرف مایوسی میں اضافہ ہو گا۔
کینیڈا پناہ گزینوں کو خوش آمدید کہنے والا ملک ہے اور 2025 تک نصف ملین پناہ گزینوں کو لانے کا خواہاں ہے تاکہ ملازمین کی کمی کو دور کیا جا سکے، تاہم کنیڈا صرف امریکی سرحد سے آنے والے لوگوں کی حوصلہ شکنی کر رہا ہے جو یہاں آکر پناہ کی درخواست دیتے ہیں