کویت اردو نیوز : متعدد تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ 30 منٹ کی اعتدال پسند جسمانی سرگرمی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ یہ جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ جسمانی تندرستی کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے جبکہ متعدد بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ کی اعتدال پسند جسمانی سرگرمی کی بھی سفارش کرتی ہے۔ لیکن موجودہ دور میں اکثر لوگوں کے پاس روزمرہ کی مصروفیات کی وجہ سے ورزش کرنے کا وقت یا ہمت نہیں ہوتی۔
لیکن آپ ایک سادہ عادت کی مدد سے اس کمی کو پورا کر سکتے ہیں ، سیڑھیاں چڑھنے کی عادت آپ کو جسمانی طور پر متحرک رکھ سکتی ہے۔ خاص طور پر اگر آپ اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو سیڑھیاں چڑھنے کی عادت بنائیں جس کے درج ذیل فوائد ہیں۔
2023 میں، ریاستہائے متحدہ کی Tulane یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ روزانہ صرف 5 منزلیں یا 50 سیڑھیاں چڑھنا دل کی بیماری کے خطرے کو 20 فیصد تک کم کر سکتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کو دل کی بیماری لاحق ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے وہ سیڑھیاں چڑھ کر اسے نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیڑھیاں چڑھنے کے لیے کوئی پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور اسے روزمرہ کے معمولات میں اپنانا آسان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دل اور پھیپھڑوں کی صحت کو بہتر بنانے کا ایک مؤثر طریقہ ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو ورزش کے عادی نہیں ہیں۔ دیگر طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیڑھیاں چڑھنے سے دل کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے جبکہ بلڈ پریشر کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے جس سے دل کی بیماری کاخطرہ کم ہوتاہے۔
یہ عادت نہ صرف دل کو مضبوط کرتی ہے بلکہ جسم کے پٹھوں کو بھی فائدہ پہنچاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق سیڑھیاں چڑھنے سے ٹانگوں کے پٹھے مضبوط اور بہتر ہوتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیڑھیاں چڑھنے سے پٹھوں اور جوڑوں کی اچھی ورزش ہوتی ہے جس سے ہڈیوں کا میٹابولزم تیز ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق سیڑھیاں چڑھنا ہڈیوں کی اچھی صحت کے لیے بہترین ورزش ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ جب آپ قدم اٹھاتے ہیں تو آپ جسم کو کشش ثقل کے خلاف حرکت دیتے ہیں جس سے ہڈیوں پر بوجھ بڑھ جاتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ وہ مضبوط ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔
تحقیقی رپورٹس نے دریافت کیا ہے کہ سیڑھیاں چڑھنے سے جسمانی توازن میں نمایاں بہتری آتی ہے۔خاص طور پر بوڑھوں کا جسمانی توازن اس جسمانی سرگرمی سے بہتر ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سیڑھیاں چڑھنے سے جسمانی فٹنس میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ گرنے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے جس سے جسمانی توازن کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
میٹابولک سنڈروم ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول، ہائی بلڈ شوگر اور ہائی بلڈ چکنائی جیسے حالات کا مجموعہ ہے، جو دل کی بیماری، ذیابیطس اور موت کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ روزانہ سیڑھیاں چڑھنے سے میٹابولک سنڈروم کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔
رپورٹس بتاتی ہیں کہ سیڑھیاں چڑھنے سے میٹابولک سنڈروم کا خطرہ کم ہوتا ہے کیونکہ جسمانی سرگرمی بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کو مستحکم کرنے میں مدد کرتی ہے جبکہ خون کے لپڈس کو کم کرتی ہے۔
سیڑھیاں چڑھنے کے لیے فرش پر چلنے کے مقابلے میں زیادہ توانائی درکار ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں اینڈورفنز کا اخراج زیادہ ہوتا ہے۔ اس ہارمون کا اخراج تناؤ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیڑھیاں چڑھنے سے دماغ پرسکون ہوتا ہے اور ذاتی خود اعتمادی میں بھی اضافہ ہوتا ہے جس سے تناؤ کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
سیڑھیاں چڑھنے سے چربی جلانے میں مدد ملتی ہے۔ درحقیقت، یہ ایک بھرپور جسمانی سرگرمی ہے جو جاگنگ سے زیادہ کیلوریز جلاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہر 10 سیڑھیاں چڑھنے پر ایک کیلوری جل سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق زیادہ وزن والا شخص ورزش کے ذریعے زیادہ کیلوریز جلانے کے قابل ہوتا ہے جس سے وزن کم کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ سیڑھیاں چڑھنے سے کینسر سمیت کسی بھی بیماری سے موت کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
سیڑھیاں بہت سی عمارتوں میں پائی جاتی ہیں، لیکن اکثر گھروں میں بھی ، بار بار چڑھنا صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ اس مشق کے لیے کوئی خرچہ درکار نہیں ہے اور ہر عمر کے لوگ (اگر کسی بیماری میں مبتلا نہ ہوں) کر سکتے ہیں۔