کویت اردو نیوز 24اپریل: سعودی عرب میں اقامہ کے حوالے سے غیر ملکیوں کو بڑی چھوٹ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ غیرملکیوں کے رہائشی پرمٹ کو اقامہ کہا جاتا ہے۔
اقامہ کارڈ پہلے 5 برس کےلیے دیا جاتا تھا جبکہ نئے اقامہ کارڈز پر معیاد ختم کی تاریخ ختم کردی گئی ہے یعنی اس کے بعد اقامہ کارڈ دوبارہ پرنٹ کرانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی البتہ کارڈ کی تجدید سالانہ بنیاد پرسسٹم کے ذریعے مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد کی جاتی ہے۔ اگر گم شدہ اقامہ کی مدت میں ایک برس یا اس سے کم وقت باقی ہے تو ایک برس کی فیس ادا کی جائے گی جو کہ پانچ سو ریال ہوتی ہے۔ یہ فیس جرمانے کی رقم کے علاوہ ہوگی۔ اقامہ کارڈ کی گمشدگی پر دوسرا کارڈ حاصل کرنے کی کارروائی کی جاتی ہے جسے عربی میں ’بدل فاقد‘ یعنی گمشدہ کارڈ کے بدلے میں
اقامہ کارڈ گم ہونے پر دوسرا کارڈ حاصل کرنے کےلیے جرمانے کی ادائیگی لازمی ہے۔ اس حوالے سے جوازات کی جانب سے گمشدہ کارڈ کے بدلے میں دوسرا کارڈ جاری کرانے کا طریقہ کار مقرر کیا گیا ہے۔اقامہ کارڈ گم ہونے کی صورت میں جوازات کو مطلع کرنا لازم ہے۔
جوازات کو دی جانے والی درخواست کے ساتھ جس کا اقامہ گم ہوا ہے اس کے پاسپورٹ اور گمشدہ اقامہ کی کاپی ( اگردستیاب ہو) بھی لگائی جائے۔ علاقے جہاں جوازات کے ذیلی دفاتر نہیں وہاں علاقے کے پولیس سٹیشن میں اقامہ گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی جائے۔ رپورٹ درج کراتے وقت کارڈ گم ہونے کے مقام کی بھی نشاندہی کرنا ضروری ہے۔ جرمانے کی ادائیگی اورجوازات کو مطلع کرنے کے بعد جوازات کو درخواست دینا ہوتی ہے جس میں دوسرا اقامہ کارڈ جاری کرنے کے حوالے سے وضاحت درج کرتے ہوئے
اقامہ گم ہونے کے مقام اور تاریخ کی بھی وضاحت کی جاتی ہے۔ جوازات کے ادارے سے فارم لے کر اس میں ساری تفصیلات درج کی جاتی ہیں اور ساتھ پاسپورٹ کی فوٹو کاپی اور درخواست منسلک کرنا ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ جوازات کے قانون کے مطابق سعودی عرب میں ورک ویزے پر رہنے والے کارکن اپنے اقامے کے معاملات کےلیے خود جوازات کے دفتر سے رجوع نہیں کرسکتے بلکہ
کارکن کا مقرر کردہ نمائندہ جسے مختار نامہ جاری کیا گیا ہو وہ ہی جوازات کے دفتر سے رجوع کرکے کارکن کے اقامہ یا دیگر معاملات کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے البتہ غیر ملکی کارکنوں کو یہ اختیار ہے کہ وہ اپنے زیر کفالت اہل خانہ کے اقامہ کی تجدید یا دیگر معاملات کے حل کےلیے جوازات کے ادارے سے رجوع کریں۔