کویت اردو نیوز 08 ستمبر: ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم 96 برس کی عمر میں اسکاٹ لینڈ میں انتقال کرگئیں۔ رائل فیملی کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ملکہ برطانیہ کے انتقال کی تصدیق کی گئی ہے, ڈاکٹرز نے گزشتہ دو روز سے ان کی صحت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
ملکہ کے بیٹے چارلس نئے بادشاہ اور دولت مشترکہ کی 14ریاستوں کےسربراہ ہوں گے جبکہ بکنگھم پیلس کے باہر عوام کی بڑی تعداد جمع ہے اور پرچم بھی سرنگوں کردیا گیا ہے۔ ملکہ الزبتھ دوئم کے انتقال کے بعد ان کی میت کو آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے لندن لایا جائے گا۔ حکومت برطانیہ کی جانب سے ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال پر دس روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے اور نوٹس رہائش گاہ پر چسپاں کردیا گیا ہے۔ بکنگھم پیلس نے جمعرات کو بتایا کہ ڈاکٹروں کو برطانیہ کی ملکہ ایلزبتھ کی صحت کے بارے میں تشویش لاحق ہے اور انھوں نے 96 سالہ ملکہ کو طبی نگرانی میں رکھنے کی سفارش کی ہے۔
برطانیہ کی سب سے طویل عرصے سے خود مختارحکمران اور دنیا کی سب سے عمررسیدہ ملکہ گذشتہ سال کے آخر سے ’’غیردائمی نقل وحرکت کے مسائل‘‘ سے دوچار ہیں۔
بکنگھم محل نے ایک بیان میں کہا کہ آج صبح مزید تشخیص کے بعد ملکہ کے ڈاکٹروں نے ان کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے اور انھوں نے سفارش کی ہے کہ وہ طبی نگرانی میں رہیں۔حکام نے بتایا کہ ان کے بڑے بیٹے اورشاہی تخت کے وارث شہزادہ چارلس اور ان کی اہلیہ کمیلا اپنے بڑے بیٹے پرنس ولیم کے ساتھ اسکاٹ لینڈ میں واقع اپنے بالمورل کیسل پہنچ گئے ہیں جہاں ملکہ قیام پذیر ہیں۔اس کے دوسرے بچے،شہزادی این، اینڈریو اور یڈورڈ بھی قلعے میں تھے۔
ایک ترجمان نے بتایا کہ پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن اس وقت برطانیہ میں متعدد تقریبات میں شرکت کے لیے موجود ہیں اور وہ بھی اسکاٹ لینڈ جائیں گے۔کرسمس یا ایسٹر ایسی بڑی عوامی تقریبات کے علاوہ شاہی خاندان ایسا اجتماع شاذونادر ہی ہوتاہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ اکتوبر میں ایلزبتھ نے ایک رات اسپتال میں گزاری تھی اور اس کے بعد سے انھوں نے اپنی عوامی مصروفیات کمی کردی تھیں۔بدھ کے روز انھوں نے اپنے ڈاکٹروں کے آرام کرنے کےمشورے کے بعد سینیر وزرا کے ساتھ ایک ورچوئل ملاقات منسوخ کردی ہے۔
گذشتہ روز انھوں نے قدامت پرست پارٹی کی لیز ٹرس کو بالمورل میں ملک کی نئی وزیراعظم مقررکیا تھا۔ وہ ان کے ریکارڈ توڑ دور حکومت میں برطانیہ کی پندرھویں وزیراعظم ہیں۔
ایلزبتھ 1952 سے برطانیہ،کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سمیت ایک درجن سے زیادہ دیگر ممالک کی ملکہ ہیں اور رواں سال جون میں ان کا 70 واں سال تھا۔اس موقع پر ان کی تخت نشینی کی خوشی میں چار روزہ قومی تقریبات منائی گئی تھیں۔
ملکہ ایلزبتھ 6 فروری 1952 کو اپنے والد شاہ جارج ششم کی موت کے بعد شاہی تخت پرفائز ہوئی تھیں۔اس وقت ان کی عمرصرف 25 سال تھی۔اس سے اگلے سال جون میں انھیں تاج پہنایا گیا۔
وہ ایک ایسے وقت میں ملکہ بنی تھیں جب برطانیہ نے اپنی سلطنت کا زیادہ تر حصہ برقرار رکھا تھا۔وہ دوسری جنگ عظیم کی تباہ کاریوں سے ابھر رہا تھا لیکن اس وقت بہت سے نوآبادیاتی ممالک اس سے آزاد ہوگئے تھے۔ ان کے دورحکومت کے آغاز میں ونسٹن چرچل برطانیہ کے وزیر اعظم تھے۔جوزف اسٹالن سابق سوویت یونین کے رہنما تھے اور کوریا کی جنگ جاری تھی۔