کویت اردو نیوز 19 مارچ: زیارت حرمین شریفین کا شوق ہر مسلمان کےصاحب ایمان کے دل کی تمنا ہوتی ہے اور اس تمنا اور خواہش کو پورا کرنے کے لیے مسلمان دنیا کے کونے کون سے حجاز کا سفر کرتے ہیں۔
بعض عازمین کا طویل اور مشکلات سے بھرپور سفر ایسا یادگار ہوتا ہے کہ اس کے چرچے دور دور تک سنے جاتے ہیں۔
شوق دیوارحرم اپنے دل میں بسائے سرزمین حجازپہنچنے والے ایک پاکستانی پیدل چل کر مکہ مکرمہ پہنچے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’میں چاہتا ہوں کہ خدا تعالی کی طرف سے مجھے اجر و ثواب ملے‘۔ عمران پرانی طرز کی سائیکل گاڑی پر اپنا سامان لادے مکہ معظمہ کےلیے 8 ماہ پہلے روانہ ہوئے تھے۔
وہ احرام پہن کر سفرکرتے رہے اور اس دوران انہوں نے 7 ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا۔ عمران نے اپنے سفر کا آغاز یکم جولائی 2022ء کو کیا تھا۔
معاصر عزیز ’سبق‘ نے مکہ معظمہ پہنچنے والے اس تنہا ’حرم کے مسافر‘ کا شاہ فیصل روڈ پر عمرہ کی رسومات ادا کرنے کے لیے مسجد الحرام کی طرف جاتے ہوئے انٹرویو کیا۔ ستائیس سالہ عمران نے "سبق” کو بتایا کہ "میرا مکہ المکرمہ کا سفر صرف اور صرف اللہ تعالی کی طرف سے اجر و ثواب کے حصول کی ایک کوشش ہے۔
میں اس سفر کے دوران عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد فریضہ حج کے مناسک ادا کرنا چاہتا ہوں۔ میں نے یہ سفر پچھلے سال یکم جولائی سےشروع کیا۔ میں نے اپنے ساتھ ہاتھ سے دھکیلے جانے والی گاڑی لی اور اس میں اپنی ضروریات کا سامان رکھا۔ پھر منزل مقصود کی طرف پیدا روانہ ہوگیا۔
محمد عمران نے مزید کہا کہ "وہ پاکستان سے پیدل چلتے ہوئے ایران پہنچے، وہ روزانہ اوسطا 30 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے۔ فجر کی نماز کے بعد غروب آفتاب تک پیدل چلتے۔ پھر میں سو جاتے۔ چل چل کر پاؤں زخمی ہوجاتے مگر شوق سفر اور بڑھتا جاتا۔ ایران کے بعد عمران کو کویت پہنچنا تھا جہاں کچھ سفر بحری جہاز پربھی کیا۔
عمران سعودی شہریوں کی مہمان نوازی سے خوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سعودی شہریوں نے جہاں مجھے پیدل چلتےدیکھا تو فورا میری مدد کو آتے، کوئی پانی پیش کرتا، کوئی کھانا دیتا، جگہ جگہ میری مہمان نوازی ہوتی۔ مجھے ایسے محسوس ہوتا ہے کہ سعودی شہری سخاوت کے پیکر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی عرب کے معزز سعودی عوام سے محبت ہے۔ ہم سب اسلامی بھائی چارے کے عظیم رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ محمد عمران کے علاوہ بھی دیگر تین الگ الگ پاکستانی شہری ہیں جنہوں نے عمرہ کی نیت سے پاکستان سے مکہ مکرمہ کے پیدل سفر کا آغاز کیا تھا تاہم سب کے سب مکہ مکرمہ پہنچ چکے ہیں۔