کویت اردو نیوز،13جون: گلوبل مسلم پاپولیشن ویب سائٹ کے مطابق، دنیا کی مسلم کمیونٹی اس ہفتے کل 2,006,931,770 افراد تک پہنچ گئی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ 8 ارب سے زائد آبادی پر مشتمل عالمی آبادی کا 25 فیصد سے زائد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسلام عیسائیت کے بعد دنیا کا دوسرا بڑا مذہب ہے۔
اسلام ایشیا اور افریقہ کے 26 ممالک میں سرکاری مذہب ہے، اور اسے عالمی سطح پر سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب سمجھا جاتا ہے۔ پیو ریسرچ سینٹر کی 2017 کی ایک رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا تھا کہ مسلمان عیسائیت کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا سب سے بڑا مذہبی گروہ بن جائیں گے۔
پیو نے پیش گوئی کی ہے کہ 2015 اور 2060 کے درمیان مسلمان دنیا کی مجموعی آبادی کے مقابلے میں دو گنی رفتار سے زیادہ تیزی سے بڑھیں گے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سال 2035 تک مسلم والدین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد عیسائیوں کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد سے زیادہ ہو جائے گی۔
جہاں آنے والی دہائیوں میں دنیا کی آبادی میں 32 فیصد اضافہ متوقع ہے، وہیں مسلم آبادی میں 70 فیصد اضافہ متوقع ہے جو 2060 تک تقریباً 3 بلین تک پہنچ جائے گی۔
اس کے برعکس، رپورٹ بتاتی ہے کہ عیسائیت کی ترقی میں مذہبی تبدیلی کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے، جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر 2015 اور 2060 کے درمیان 72 ملین افراد کی اس مذہب سے کمی واقع ہو سکتی ہے۔ تاہم، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مذہبی تبدیلی سے مسلمانوں کی آبادی میں ہونیوالی ترقی پر مجموعی طور پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔