کویت اردو نیوز ، 8 اکتوبر 2023: پاکستانی کوہ پیما نائلہ کیانی اور سرباز خان چین کے خود مختار علاقے تبت میں شیشاپنگما چوٹی کے قریب برفانی تودے سے بال بال بچ گئے۔
سرباز خان اور نائلہ کیانی امیجن نیپال مہم کی ٹیم کا حصہ تھے، دونوں نے 6 اکتوبر کی شام 8000 سے زائد چوٹیوں کو سر کرنے کی مہم کا آغاز کیا تھا۔
سرباز خان مہم کے منیجر سعد منور نے کیمپ ون میں دونوں پاکستانی کوہ پیماؤں کی بحفاظت واپسی کی تصدیق کی ہے۔
برفانی تودہ اس وقت نیچے آیا جب تمام کوہ پیما پاکستانی وقت کے مطابق صبح 7 بجے کے قریب 7,800 میٹر چوٹی پر پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔
امریکی کوہ پیما اینا گٹو اور اس کا نیپالی گائیڈ منگامار شیرپا برفانی تودہ گرنے سے ہلاک ہو گئے تھے جبکہ ایک اور امریکی کوہ پیما جینا میری اور نیپالی گائیڈ تینجن (لاما) شیرپا لاپتہ ہیں۔
ریسکیو کارکنوں نے ہلاک ہونے والے دونوں کوہ پیماؤں کی لاشیں نکال لی ہیں جب کہ لاپتہ کوہ پیماؤں کی تلاش جاری ہے۔
سرباز خان کے ایکسپیڈیشن منیجر سعد منور نے بتایا کہ انہوں نے سرباز خان سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے رابطہ کیا تھا جس کے بعد پاکستانی کوہ پیما اپنا مشن ترک کر کے بحفاظت کیمپ ون پہنچ گئے تھے۔
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدری نے بتایا کہ دونوں پاکستانی کوہ پیما بحفاظت کیمپ ون پہنچ گئے ہیں۔
نائلہ کیانی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما ہیں جنہوں نے 8,000 میٹر سے بلند 10 چوٹیاں سر کیں اور چھ ماہ میں 8,000 میٹر سے بلند 7 چوٹیاں سر کرنے والی واحد پاکستانی ہیں۔
دوسری جانب، سرباز خان واحد پاکستانی ہیں جنہوں نے 8,000 میٹر سے اوپر کی 13 چوٹیاں سر کی ہیں، اور وہ واحد پاکستانی ہیں جنہوں نے اضافی آکسیجن کے بغیر 8,000 میٹر سے اوپر کی 10 اونچی چوٹیاں سر کیں۔