کویت اردو نیوز ، 21 اکتوبر 2023: ہم میں سے اکثر پیدل چلتے وقت زیادہ سے زیادہ قدم چلنے کامقصد رکھتے ہیں، جبکہ چلنے کی رفتار زیادہ اہم ہوتی ہے۔
لیسٹر یونیورسٹی کے محققین نے 391,652 افراد کا جائزہ لیا جن کی اوسط عمر 57 سال تھی۔
تحقیق کے مطابق تیز چلنے والے (6.4 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے) کینسر یا ہارٹ اٹیک سے مرنے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔
سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ تیز چلنے سے فٹنس بہتر ہوتی ہے اور بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ لیکن سائنسدانوں نے واضح کیا کہ ان کے نتائج صحت مند افراد کے لیے ہیں جو تیز چلنے کے قابل ہیں۔
مطالعہ کے شرکاء نے اپنے چلنے کی رفتار کی اطلاع دی۔ ان رفتاروں میں سست (4.8 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم)، اعتدال پسند (4.8 اور 6.4 کلومیٹر فی گھنٹہ کے درمیان) یا تیز (6.4 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ) شامل ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف 6.6 فیصد لوگوں نے کم رفتار سے چلنے کا کہا، 52.6 فیصد لوگوں نے درمیانی رفتار سے چلنے کا کہا جبکہ 40.8 فیصد لوگوں نے تیز رفتاری سے چلنے کا کہا۔
مطالعہ کے شرکاء کی 13 سال تک نگرانی کی گئی اور اس دوران 22,000 اموات ریکارڈ کی گئیں۔
تحقیق کے نتائج سے پتا چلا ہے کہ جو خواتین تیز چلتی ہیں ان میں کینسر سے مرنے کے امکانات 26 فیصد کم ہوتے ہیں جبکہ مردوں میں 29 فیصدکم تھے.
تیز رفتاری سے چلنے والی خواتین میں دل کی بیماری سے مرنے کا امکان 60 فیصد کم تھا، جبکہ مردوں میں مرنے کا امکان 62 فیصد کم تھا۔