کویت اردو نیوز ، 2 نومبر 2023 : کینسر دنیا میں تیزی سے پھیلنے والی بیماریوں میں سے ایک ہے جو قابل علاج لیکن طویل اور تکلیف دہ ہے۔
لیکن امریکا کے ایک 14 سالہ لڑکے نے ایک ایسا صابن تیار کیا ہے جو جلد کے کینسر کے علاج میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
جی ہاں، ایک 14 سالہ لڑکے ہیمن بیکلے نے یہ صابن بنا کر امریکہ کا ٹاپ ینگ سائنٹسٹ ایوارڈ جیت لیا ہے۔
جلد کا کینسر دنیا بھر میں بہت عام ہے اور صرف امریکہ میں ہر سال 100,000 افراد میں اس کی تشخیص ہوتی ہے جب کہ 8,000 مریض موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
آنندیل، ورجینیا سے تعلق رکھنے والے 9ویں جماعت کے ایک طالب علم نے 3M Young Scientist Challenge میں اپنا صابن جمع کرایا اور ایک ویڈیو میں کہا کہ صابن سے کینسر کا علاج ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘میں ہمیشہ سے حیاتیات اور ٹیکنالوجی میں دلچسپی رکھتا ہوں اور اس مقابلے نے مجھے اپنے خیالات کے اظہار کا بہترین موقع فراہم کیا ہے’۔
یہ صابن ایسے اجزاء سے تیار کیا گیا ہے جو انسانی جلد کے خلیوں کو متحرک کرتے ہیں جو کینسر کے خلیوں سے لڑتے ہیں۔
ہیمن بیکلے 4 سال کی عمر میں افریقی ملک ایتھوپیا میں رہتے تھے، جہاں لوگ تیز دھوپ میں کام کرتے ہیں اور جہاں جلد کا کینسر کافی عام ہے۔
طالب علم نے کہا، "میں چاہتا تھا کہ میری ایجاد نہ صرف سائنسی طور پر درست ہو بلکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کے لیے قابل رسائی ہو۔”
یہ صابن جلد کے کینسر کی ایک قسم میلانوما کے علاج میں مدد کرتا ہے۔
امریکن کینسر سوسائٹی کے مطابق، جلد کا کینسر کینسر کی سب سے عام اقسام میں سے ایک ہے اور میلانوما موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
ایوارڈ جیتنے کے بعد، Hyman-Beckley نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ صابن امید کی علامت بنے گا اور جلد کے کینسر کا علاج ہر ایک کے لیے ممکن بنائے گا۔