کویت اردو نیوز : یورک ایسڈ بڑھنے کا تعلق صرف غیر صحت بخش کھانا کھانے سے نہیں ہے بلکہ یورک ایسڈ دماغی امراض اور دل کی بیماریوں کی وجہ سے بڑھ سکتا ہے۔ یورک ایسڈ کو کنٹرول کرنے کے لیے آپ کو کچھ عادات کو ترک کرنا ہوگا اور کچھ غذائی عادات کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کرنا ہوگا۔ یورک ایسڈ کی علامات کیا ہیں؟
یورک ایسڈ کی علامات
1. جوڑوں کا درد
2. گانٹھے پڑنا
3. انگلیوں میں سوجن
4. جوڑوں میں سوجن
احتیاط
1. جب یورک ایسڈ بڑھ جائے تو بڑا گوشت کھانا کم کر دیں۔
2. کھانا زیتون کے تیل کے علاوہ گھی یا دیگر تیلوں میں نہ پکائیں
3. کم چکنائی والا دودھ استعمال کریں۔
4. کبھی شراب یا تمباکو نوشی نہ کریں۔
5. بہت زیادہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کا استعمال نہ کریں۔
سرکہ :
ایک گلاس پانی میں ایک کھانے کا چمچ خالص نامیاتی سرکہ گھول کر پینے سے یورک ایسڈ کنٹرول ہوتا ہے اس محلول کو دن میں دو بار 4 ہفتوں تک استعمال کرنے سے یورک ایسڈ کی علامات کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
لیموں :
لیموں وٹامن سی اور الکلائن سے بھرپور ہوتا ہے۔ لیموں کے رس میں بظاہر تیزابیت کی خصوصیات ہوتی ہیں لیکن اس میں موجود وٹامن سی یورک ایسڈ کو جلد کنٹرول کرتا ہے۔
ایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا لیموں نچوڑ کر یورک ایسڈ کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس محلول میں حسب ذائقہ شہد یا چینی ملا سکتے ہیں۔ اس محلول کو صبح نہار منہ چار ہفتوں تک پینے سے آپ کو جلد فائدہ پہنچے گا۔ وٹامن سی لینے کے لیے ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق وٹامن سی کے سپلیمنٹس بھی لیے جا سکتے ہیں۔
سبز چائے:
ہر رات کھانے کے بعد سبز چائے پینے سے یورک ایسڈ کنٹرول ہوتا ہے اور گنٹھیا کے درد میں اضافہ نہیں ہوتا۔
سبزیاں:
عام طور پر ذیابیطس کے مریضوں کا یورک ایسڈ تیزی سے بڑھ جاتا ہے اور وہ ایسی غذائیں نہیں کھا پاتے جو یورک ایسڈ کو کنٹرول کرتی ہوں۔ اس لیے جو مریض ہر پھل اور ہر سبزی نہیں کھا سکتے انہیں روزانہ ایک گاجر اور تین کھیرے کا رس پینا چاہیے۔
چیری اور سٹرابیری:
چیری میں اینتھوسیانن نامی جز ہوتا ہے جو یورک ایسڈ کو کنٹرول کرتا ہے۔ چیری اور بیری (اسٹرابیری اور بلو بیری) یورک ایسڈ کو کرسٹل بننے سے روکتے ہیں، کیونکہ یہ کرسٹل جوڑوں میں جمع ہوتے ہیں اور گنٹھیا کےدرد کا باعث بنتے ہیں۔
بیکنگ سوڈا:
بیکنگ سوڈا جسے بائی کاربونیٹ آف سوڈا بھی کہا جاتا ہے، یورک ایسڈ کو کم کرنے اور جوڑوں کے درد کو کم کرنے میں بہت مفید ہے۔ آدھا چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا ایک گلاس پانی میں گھول کر دن میں ایک بار پی لیں۔
آسان ٹپس:
1. خالی پیٹ دو سے تین اخروٹ کھانے سے ہائی یورک ایسڈ کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
2. ناریل کا پانی یورک ایسڈ کی سطح کو کنٹرول کرنے میں بہت موثر ہے۔
3. ایک گلاس نیم گرم پانی یا دودھ میں ایک چمچ شہد اور ایک چمچ اسوگا ندھا پاؤڈر ملا کر پینے سے یورک ایسڈ کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
4. کھانے کے بعد دو سے تین چمچ السی چبانے سے بھی یورک ایسڈ کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
5.اجوائن کو کھانےمیں استعمال کریں۔
6. ایک درمیانے سائز کے کچے پپیتے کو چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں اور بیج نکال دیں۔ ان ٹکڑوں کو دو لیٹر پانی میں 5 سے 7 منٹ تک بھگو دیں۔
اس پانی میں ایک چمچ سبز چائے کی پتیاں ڈالیں۔ پانی کو دن میں دو سے تین بار چائے کے طور پر استعمال کریں۔