کویت اردو نیوز : عمرہ کے لیے ای ویزا اور سستے پیکجز کے تعارف نے بہت سے باشندوں کو سال میں چند بار عمرہ کرنے پر آمادہ کیا ہے۔عمرہ آپریٹرز کا خیال ہے کہ اس کی وجہ سے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے درمیان سفر میں اضافہ ہوا ہے۔
شہاب پرواد، ریحان الجزیرہ ٹورازم نے کہاکہ، "ای ویزا نے ہمیں روحانی سفروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرتے ہوئے، لاگت سے موثر پیکجز ڈیزائن کرنے کی ترغیب دی ہے۔”
یہ بجٹ کے موافق پیکجز صرف ڈی ایچ 600 فی شخص سے شروع ہوتے ہیں اور نہ صرف اقتصادی بلکہ آسان بھی ہیں، کیونکہ یہ بس میں سفر کے لیے بنائے گئے ہیں۔ DoJoin ایپ یہ 10 دن کا پیکیج پیش کر رہی ہے جس میں بس میں سفرہوگااور یہ ان رہائشیوں کے لیے ہے جن کے پاس پہلے سے ہی 1 سالہ عمرہ ای ویزا ہے۔
عمرہ ایساحج ہےجو سال کےکسی بھی وقت کیاجاسکتا ہے۔ اس میں کعبہ کےگرد ‘طواف’، صفاومروہ کی پہاڑیوں کےدرمیان ‘سعی’ اورمقدس مساجد میں نمازسمیت رسومات شامل ہیں۔ عمرہ کے اختتام پر مرد حضرات سرمنڈواتےہوئےاحرام سے باہرنکلتےہیں، جس کو ‘تقصیر’ کہتے ہیں۔
عمرہ زائرین کی بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے، آپریٹرز نے افراد، خاندانوں، جوڑوں اور ساتھیوں کے لیے پیکجز فراہم کیے ہیں۔ پیش کردہ پیکجز یا تو عمرہ ویزا، 1 سالہ عمرہ ای ویزا، یا بغیر ویزا (جن کے پاس پہلے سے ویزا ہے) شامل ہیں۔ بس کے ذریعے پیکجز، ڈی ایچ 600 سے شروع ہو کر ڈی ایچ 1,700 تک جاتے ہیں۔ "پیکیج کی قیمت رہائش اور کھانے کی لگژری پر منحصر ہے،”
پیکیج پرواز کے ذریعے ڈی ایچ 2,000 سے شروع ہوتا ہے۔
پرواد نے کہا کہ فلائٹ کے ذریعے پیکج کی قیمت ڈی ایچ 2,000 سے شروع ہوتی ہے، یہ فلائٹ ٹکٹوں پر منحصر ہے۔ "بعض اوقات، ہم ابوظہبی سے سستا ہوائی کرایہ حاصل کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ اس طرح پیکج کی قیمت کافی حد تک کم ہو جاتی ہے۔ تاہم، موجودہ قیمت ڈی ایچ 3,000 سے شروع ہوتی ہے،”
لگژری پیکجز
ان آپریٹرز نے حج کے عمل کو ہموار کیا ہے، جس سے یہ مقدس سفر کرنے کی خواہش رکھنے والوں کے لیے قابل حصول ہے۔ ماہرین نے کہا کہ بہت سے رہائشی ڈی ایچ 3,900 سے شروع ہونے والے لگژری پیکجوں کو ترجیح دیتے ہیں۔
قیصر محمود، منیجر، آسا ٹورازم نے کہا۔”ہم نے عمرہ ویزے کے ساتھ یا اس کے بغیر رہنے والوں کے لیے چند لگژری پیکجز تیار کیے ہیں۔ یہ سفر دبئی یا شارجہ سے ہے، کعبہ کے قریب کے ساتھ 4 اور 5 اسٹار رہائش ہے،”
ماہرین نے رہائشیوں پر یہ بھی تاکید کی ہے کہ وہ سفر سے کم از کم 15 دن پہلے صحیح فلائٹ اور رہائش کی بکنگ کر لیں اور طواف کے لیے وقت طے کریں۔
محمود نے کہا، "کچھ ایئر لائنز مسافروں کو سیاحتی ویزہ رکھنے کی اجازت نہیں دیتی ہیں اور ان پروازوں پر اڑان بھرنے کے لیے 1 سال کا ایک سے زیادہ عمرہ ویزا لازمی ہے۔”
محمود نےکہاہے کہ بہت سےحجاج کرام سفر خود بک کرتے ہیں اور بعد میں مکہ پہنچنےکے بعد رہائش بک کرنیکی کوشش کرتے ہیں۔ "بہت سےہوٹل مقدس مقامات پر پہلے سے بک کرائے گئے ہیں اور کمروں کی دستیابی بہت کم ہے۔ مزید حاجیوں کی رہائش کے لیے بہت سے ہوٹل بنائے جا رہے ہیں،‘‘
ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ جو لوگ سیاحتی ویزہ یا ایک سے زیادہ انٹری عمرہ ویزے کے ساتھ عمرہ کرنا چاہتے ہیں وہ سعودی عرب کے کسی بھی ہوائی اڈے پر اتر سکتے ہیں۔ محمود نے کہا، "جانے سے پہلے ‘نسک ایپ’ میں لاگ ان کرنا چاہیے اور ‘طواف’ کرنے کے لیے اپوائنٹمنٹ، وقت اور دن بک کرنا چاہیے۔