کویت اردو نیوز : عدالت نے ایک پاکستانی ڈرائیور کو خاتون کا موبائل فون چھیننے، اس سے سودے بازی کرنے اور اسے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا جرم ثابت ہونے پر 4 سال قید کی سزا سنادی۔
امتیاز، ایک پاکستانی ڈرائیور، ہر سفر کے 60 ریال کے یومیہ کرایہ کے بدلے ایک خاتون ملازم کو سواری دیتا تھا۔
امتیاز مے ایک بار اس خاتون کا پیچھا کیا اور اسے ہراساں کرنے کی کوشش کی، خاتون اسکی گاڑی سے نکل گئی لیکن اپنا موبائل فون بھول گئی، اور پھر ڈرائیور کو اپنے دوسرےنمبر سے فون کرکے اپنا موبائل واپس مانگا ۔
ڈرائیور نے اسے بلیک میل کرنا شروع کر دیا اور اس سے کہا کہ وہ اسے فون واپس کرنے کے بدلے میں اسے خود کو دینے کی اجازت دے، اس کے بعد اس نے جنسی مفہوم کے ساتھ واٹس ایپ میسج کے ذریعے اس کو بلیک میل کیا ۔
ڈرائیور کو گرفتار کر کے حراست میں لے لیا گیا اور متاثرہ خاتون کا موبائل فون ڈرائیور کے پاس سے برآمد ہوا۔یہ واقعہ ڈرائیور کو ہراساں کرنے کے جرم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے 4 سال قید کی سزا کے ساتھ ختم ہوا۔
چالیس سالہ خاتون شہری نے پولیس میں رپورٹ درج کرائی، جس میں اس نے بتایا کہ ایک پاکستانی ڈرائیور نے اسے ہراساں کیا اور اس کا موبائل فون چھین لیا ہے ، خاتون نے بتایا کہ اس نے واٹس ایپ ایپلی کیشن کے ذریعے ڈرائیور سے رابطہ کیا اور اس سے اپنا موبائل فون واپس کرنے کو کہا، لیکن ڈرائیور نے شرط رکھی کہ وہ اس کے بدلے اپنے آپ پر قابو پانے کی اجازت دے اور اس نے واضح تصویروں کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات بھیجے ۔
تحقیقات کا اختتام ملزم کو ریاض کی فوجداری عدالت میں فرد جرم کے ساتھ کیا گیا۔ عدالت نے واقعے کی خوبیوں پر بحث کی اور یونیفائیڈ ٹرانسلیشن سینٹر کے ذریعے ملزم کی زبان میں مترجم کی خدمات حاصل کیں۔
ملزم نے مدعی کا موبائل فون لینے کی تردید کی اور دعویٰ کیا کہ وہ اسے گاڑی میں بھول گئی تھی اور اسے موبائل فون پہنچانے کے لیے فون کیا، اس نے کہا کہ وہ مصروف تھا اور اس کے موبائل فون سے جنسی پیغامات غلطی سے بھیجے گئے تھے۔
امتیاز نے مزید کہا کہ وہ 14 سال سے مملکت میں مقیم ہے، اور مدعی کو ہفتے میں 5 بار اس کے گھر سے اس کے کام کی جگہ تک لے جاتا تھا، ہر دن کے 60 ریال کے حساب سے ۔