کویت اردو نیوز : بڑھاپا ایک ایسا عمل ہے جسے کوئی روک نہیں سکتا اور ہر گزرتے سال کے ساتھ قدرتی طور پر بڑھتی عمر کے آثار نمایاں ہوتے جاتے ہیں۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کی چند عادتیں بھی بڑھاپے کی طرف سفر کو تیز کر دیتی ہیں؟جی ہاں، یہ عادتیں واقعی درمیانی عمر میں بڑھاپے کا باعث بنتی ہیں۔
یہ ایسی عادات ہیں جو روزمرہ کے معمولات کا حصہ ہیں اور اکثر لوگ ان کے بارے میں سوچتے بھی نہیں ہیں۔
تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ ڈپریشن جسمانی اور ذہنی مسائل کا باعث بنتا ہے جب کہ دماغی سکڑنا بڑھاپے کی جانب سفر کو تیز کرتا ہے۔ جسمانی صحت کی طرح دماغی صحت بھی بہت ضروری ہے اور جب ڈپریشن کا سامنا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
یہاں تک کہ اگر آپ گھر کے اندر بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں تو بھی سن اسکرین کا روزانہ استعمال کرنا چاہیے۔ماہرین کے مطابق سورج کی روشنی جلد کی بڑھتی عمر پر سب سے زیادہ اثر ڈالتی ہے۔ اس لیے اگر آپ قبل از وقت جھریوں سے بچنا چاہتے ہیں تو روزانہ سن اسکرین کا استعمال کریں۔
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ کبھی کبھار سگریٹ نوشی آپ کی صحت پر مضر اثرات نہیں ڈالتی تو آپ غلط ہیں۔تمباکو میں ہزاروں کیمیائی مرکبات ہوتے ہیں جو جلد کے بافتوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اور قبل از وقت بڑھاپے کا باعث بنتے ہیں۔ تمباکو نوشی جلد کی لچک کو بھی متاثر کرتی ہے جس کی وجہ سے جھریاں نمودار ہوتی ہیں۔
لوگوں کے ساتھ اچھے تعلقات بڑھاپے کو کم کرتے ہیں تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اچھے سماجی تعلقات صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ درحقیقت، ہر مہینے میں ایک بار دوستوں کے ساتھ گھومنے پھرنے سے قبل از وقت بڑھاپے کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔
چائے یا کافی اکثر لوگوں کا پسندیدہ مشروب ہے اور صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہےلیکن ان کا بہت زیادہ استعمال یقینی طور پر نقصان دہ ہے، کیونکہ ان کا زیادہ استعمال ہارمونز کو متاثر کرتا ہے جو جلد کو جوان نظر آنے اور سوجن کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
لوگوں کے بیٹھنے یا کھڑے ہونے کا طریقہ بھی قبل از وقت بڑھاپے کا سبب بن سکتا ہے۔ اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ یا ٹیبلیٹ استعمال کرتے وقت اکثر لوگ اپنی کمر کو آگے جھکا لیتے ہیں جس سے ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی کی ساخت متاثر ہوتی ہے اور جوڑوں کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
جنک یا فاسٹ فوڈ کی خواہش بڑھاپے کی طرف سفر کو تیز کرتی ہے۔ جنک فوڈ میں موجود چکنائی، مٹھاس، نمک اور دیگر اجزاء صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اس کے برعکس پھلوں، سبزیوں اور گری دار میوے کا زیادہ استعمال جسم پر بڑھتی عمر کے منفی اثرات کو روکتا ہے۔
پلاسٹک کے اسٹرا استعمال کرنے سے بھی لوگوں کی عمر تیزی سے بڑھ سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق جب آپ اکثر اسٹرا کے ذریعے پیتے ہیں تو ہونٹوں پر لکیریں نمودار ہوتی ہیں جبکہ منہ کے گرد جھریاں نمودار ہوتی ہیں۔
اگر آپ اپنی آنکھوں کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو دھوپ کا چشمہ استعمال کریں۔ یہ نہ صرف آنکھوں کے گرد جھریوں کو روکتا ہے بلکہ بینائی کے مختلف مسائل کو روکنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
ہفتے میں کئی بار زیادہ مقدار میں کھانا کھانے سے بڑھاپے کا سفر تیز ہو جاتا ہے۔ اس عادت کے نتیجے میں خلیوں پر آکسیڈیٹیو تناؤ بڑھتا ہے جو مختلف جسمانی افعال کو متاثر کرتا ہے۔ زیادہ کھانے سے جسم خوراک کو ہضم کرنے کے لیے زیادہ توانائی خرچ کرتا ہے اور میٹابولزم کو سست کر دیتا ہے جس سے موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ورزش کی کمی یا جسمانی سرگرمی سے پرہیز قبل از وقت بڑھاپے کی طرف سفر کو تیز کرتا ہے۔ ہفتے میں کم از کم 3 بار تیز چہل قدمی بھی صحت کوبہتربنانےمیں مدددیتی ہے۔
عمر بڑھنے کے پہلے اثرات عام طور پر دانتوں پر نظر آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دانتوں کو صحت مند رکھنے کے لیے روزانہ برش اور فلاس کرنا ضروری ہے۔
بہت سی خواتین جوان نظر آنے کے لیے میک اپ کا استعمال کرتی ہیں لیکن زیادہ میک اپ استعمال کرنے سے جلد کی عمر بڑھنے کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق بہت زیادہ میک اپ جلد کے چھیدوں کو بند کر دیتا ہے اور جلد کی قدرتی نمی کی رکاوٹ کو متاثر کرتا ہے، یہ دونوں وقت سے پہلے جھریوں کا باعث بنتے ہیں۔
کم چکنائی والی غذا کھانے سے ممکنہ طور پر جسمانی وزن کم ہو سکتا ہے، لیکن یہ عمر بڑھنے کی طرف سفر کو بھی تیز کرتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور غذائیں جیسے مچھلی اور گری دار میوے کا استعمال قبل از وقت بڑھاپے کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔
پٹھوں کی طاقت اور عمر بڑھنے کے درمیان ایک ربط ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق پٹھوں کو مضبوط رکھنے سے دل، دماغ اور ہڈیوں کی حفاظت ہوتی ہے جس سے جوان نظر آنے میں مدد ملتی ہے۔