کویت اردو نیوز : جسم میں زیادہ چربی یا کولیسٹرول زیادہ ہونے سے دل کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، بشمول فالج اور ہارٹ اٹیک کے ۔
لیکن اب نقصان دہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کو روکنے کے لیے ایک ویکسین تیار کرنے میں پیش رفت ہوئی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، امریکہ کے ماہرین کی ایک ٹیم یہ ویکسین تیار کر رہی ہے۔
یہ ویکسین PCSK9 نامی پروٹین کو نشانہ بنا کر LDL کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے کا کام کرتی ہے۔
ویکسین کا تجربہ بندروں اور چوہوں پر کیا گیا۔ ان تجربات کے دوران محققین نے جانوروں میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
محققین کیمطابق یہ ویکسین غیرمتعدی وائرل ذرات پرمبنی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وائرس کا خول ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وائرس کے خول سے مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ویکسین تیار کی جا سکتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جگر کے خلیوں میں خصوصی ریسیپٹرز ایل ڈی ایل کی سطح کو محفوظ سطح پر رکھتے ہیں لیکن جسم میں PCSK9 کی زیادتی ان ریسیپٹرز کو نقصان پہنچاتی ہے۔
اس کے نتیجے میں ریسیپٹرز کے افعال زیادہ موثر نہیں ہوتے اور خون میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔
جینز، خوراک اور دیگر بہت سے عوامل اس پروٹین کو بنانے کے عمل کو متاثر کرتے ہیں۔
ویکسین کے اب تک کے تجربات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح کو 30 فیصد تک کم کر سکتی ہے۔
محققین کے مطابق اسے ابھی تک مکمل طور پر موثر نہیں کہا جا سکتا لیکن پھر بھی یہ کئی مسائل سے تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسی ویکسین تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو سستی ہو اور اسے بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کو عام استعمال کے لیے دستیاب ہونے میں کافی وقت لگ سکتا ہے تاہم اب تک کے نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں۔
اس ویکسین کا اب انسانوں پر تجربہ کیا جائے گا جس کے بعد اس کے استعمال کی منظوری ریگولیٹری منظوری سے مشروط ہوگی۔
محققین کے مطابق ہمیں امید ہے کہ اگلے 10 سال کے اندر لوگوں کو کولیسٹرول سے بچاؤ کی ویکسین دستیاب ہو جائے گی۔