کویت اردو نیوز : ہالینڈ میں مسلمان نوجوانوں نے پولیس سے ہاتھا پائی کرکے قرآن پاک کی بے حرمتی روک دی۔
نیدرلینڈ (ہالینڈ) میں مسلمان نوجوانوں نے پولیس سے ہاتھا پائی کرکے قرآن پاک کی بے حرمتی رکوا دی ہے ۔
روٹرڈیم میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا گھناؤنا منصوبہ The Patriotic Europeans Against the Islamization of West (PEGIDA) کے رہنما ایڈون ویگنس ویلڈ نے تیار کیا تھا۔
پولیس نے کہا کہ پیگیڈا نے قرآن کو جلانے کے لیے ارنہم انتظامیہ سے اجازت حاصل کی تھی۔ ایک گروہ اچانک نمودار ہوا اور قرآن جلانے کی تقریب میں توڑ پھوڑ کی۔
اس موقع پر تصادم کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ تین افراد کو پولیس اور مقامی انتظامیہ کے احکامات نہ ماننے پر گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس نے پیگیڈا رہنما کو حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے۔ ارنہم کے مراکشی نژاد میئر احمد مارکوش کا کہنا ہے کہ نیدرلینڈز میں مذہبی یا مقدس کتابوں کو جلانا ممنوع نہیں ہے۔ نیدرلینڈز کسی بھی مظاہرے کا اجازت نامہ منسوخ بھی کر سکتا ہے اگر میئر کو لگتا ہے کہ فساد کا خطرہ ہے۔
ڈینک پارٹی کے کونسل ممبر Yıldırım ustä نے قرآن پر حملے کی اجازت دینے پر میئر Yıldırım ustä کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ پولیس کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ نفرت انگیز جرائم کی روک تھام کے لیے میونسپل کونسل میں معاملہ اٹھائیں گے۔
ہالینڈ میں قرآن کے خلاف اشتعال انگیزی میں اضافہ
ویگنز ویلڈ کی طرف سے 2022 اور 2023 میں قرآن پاک پر ہونے والے حملوں میں، یہ اطلاع دی گئی تھی کہ اگر وہ قرآن کو جلاتا ہے، تو پبلک آرڈر اور حفاظتی ضوابط کے مطابق، عوامی آگ لگانے کی ممانعت کی وجہ سے پولیس مداخلت کرے گی۔
ویگنز ویلڈ نے 22 جنوری 2023 کو دی ہیگ میں ڈچ پارلیمنٹ کی عارضی عمارت کے سامنے پولیس کی حفاظت میں قرآن کی بے حرمتی کی تھی۔ اسی طرح 22 اکتوبر 2022 کو روٹرڈیم میں قرآن جلانے کا منصوبہ گرفتاری کی وجہ سے شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا۔
۔PEGIDA کی جانب سے نذر آتش کرنے کے اعلان کے باوجود روٹرڈیم میں منصوبہ بند جگہ پر مسلم گروپ جمع ہوئے اور شو پر پابندی نہ لگنے کی وجہ سے ایک جوابی مظاہرے کا اہتمام کیا۔
اسی دن حراست میں لیے جانے اور رہا کیے جانے کے بعد، اگلے دن ویگنز ویلڈ نے دی ہیگ میں بھی اسی طرح کی کارروائی کی کوشش کی لیکن مظاہرے کے قوانین کی تعمیل نہ کرنے پر پولیس نے اسے دوبارہ گرفتار کر لیا۔