کویت اردو نیوز : روزمرہ کے معمولات میں زیادہ تر ٹریفک حادثات انتہائی تھکاوٹ اور غنودگی کی وجہ سے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ڈرائیور غیر شعوری طور پر گاڑی پر سے کنٹرول کھو بیٹھتا ہے جو کہ حادثہ کا باعث بنتا ہے۔
غنودگی کی بنیادی وجہ نیند کی کمی ہے۔ آرام اور نیند کی کمی کے بغیر گاڑی چلانے پر کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے شراب پینے کے بعد گاڑی چلانا۔
‘سلیپ فاؤنڈیشن’ ویب سائٹ کے مطابق ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے شخص کو اچھی طرح معلوم ہونا چاہیے کہ نیند کی کمی کتنی خطرناک ہے اور اس کے کتنے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔
لانگ ڈرائیو پر جانے سے پہلے نیند کی گولیوں سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ مناسب نیند لیں ۔
سائنسی تحقیق کے مطابق 24 گھنٹے جاگنے والے ڈرائیور کی حالت شرابی کی طرح ہوتی ہے۔ زیادہ تر ریاستوں میں، خون میں الکوحل کی مقدار 0.10% سے زیادہ ہونا ایک مجرمانہ جرم ہے۔ اسی طرح نیند کی کمی دماغ اور انسانی حواس کے درمیان رابطہ منقطع کرنے کا باعث بنتی ہے جو کہ حادثے کا باعث بن سکتی ہے۔
اگرچہ کوئی بھی ناکافی نیند کا شکار ہو سکتا ہے، لیکن بعض افراد، جیسا کہ درج ذیل سطور میں بیان کیا گیا ہے، نیند کے اثرات کے حوالے سے خصوصی احتیاط برتیں:
کمرشل ٹریلر ہیوی ڈیوٹی وہیکل ڈرائیور
شفٹ کارکنوں کے خصوصی گروپ جو رات کی شفٹوں یا لمبی شفٹوں میں کام کرنے کے عادی ہیں۔
بے خوابی یا سانس لینے میں دشواری کا شکار افراد
وہ لوگ جو سکون آور ادویات لیتے ہیں جو غنودگی کا باعث بنتے ہیں۔
اس کے علاوہ دن اور رات کے کچھ مخصوص گھنٹے بھی حادثات کا باعث بن سکتے ہیں، جن میں کچھ لوگ زیادہ سوتے ہیں، وہ وقت دوپہر کے بعد اور رات 12 بجے سے صبح 6 بجے کے درمیان ہوتا ہے، اس دوران جسم کی توانائی قدرتی طور پر کم ہوتی ہے۔ ایسا ہونا شروع ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے دماغ پر نیند آنے کا اندیشہ رہتا ہے۔ درحقیقت یہ ایک اندرونی طریقہ کار ہے جو نیند، بھوک اور جسمانی افعال کو منظم کرتا ہے۔
غنودگی کی حالت میں ڈرائیونگ کی علامات:
بار بار جمائی لینا۔
سر کو سیدھا رکھنے میں دشواری
طے شدہ فاصلے کو بھولنا
ہائی وے پر لگائی گئی ایگزٹ سائنز کو نظر انداز کرنا
ٹریک سے اترنا اور گاڑی کو دائیں بائیں جھولنا
اچانک اور جزوی نیند ڈرائیونگ کے دوران ڈرائیور کے دماغ کو متاثر کرنے کے لیے کافی خطرناک ہے جو کہ 5 سیکنڈ تک رہ سکتی ہے۔ گاڑی عارضی نیند سے بیدار ہونے سے پہلے 100 گز کا فاصلہ طے کرتی ہے۔
اگر ڈرائیونگ کے دوران آپ کو غنودگی آجاتی ہے اور آپ کا سر بھاری ہونے لگتا ہے تو فوری طور پر کسی بھی مناسب جگہ پر گاڑی کھڑی کریں اور کم از کم 20 منٹ آرام کریں تاکہ دماغ کی غنودگی سے نجات مل سکے۔
یہ سچ ہے کہ کافی یا کیفین والے مشروبات جسم کو عارضی توانائی فراہم کرتے ہیں۔ جب جسم میں کیفین کے اثرات ختم ہو جائیں تو دماغ پھر سے غنودگی محسوس کرنے لگتا ہے، ایسی صورت میں گاڑی کو کسی مناسب جگہ پر پارک کریں، تھوڑا سا آرام کریں اور خود کو تروتازہ کرنے کے لیے ایک یا دو کپ کافی پی لیں۔
عام طور پر، 18 سے 64 سال کی عمر کے لوگوں کو دن میں کم از کم 7 گھنٹے مسلسل اور مناسب نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ نیشنل لائبریری آف میڈیسن، نیشنل سینٹر فار بائیو ٹیکنالوجی انفارمیشن، اور نیشنل سینٹر فار بائیو ٹیکنالوجی اینڈ ہیلتھ کے مطابق، 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کو کم از کم 7 گھنٹے کی نیند لینا چاہیے۔
جن نوجوانوں کو قانونی طور پر گاڑی چلانے کی اجازت ہے، ان کے لیے نیند کا دورانیہ 24 گھنٹوں میں 8 سے 10 گھنٹے مقرر کیا گیا ہے۔
ایسے اوقات میں جب دماغ غنودگی کا شکار ہو، یعنی دوپہر کے بعد اور آدھی رات سے صبح 6 بجے تک لمبے راستے پر گاڑی نہ چلائیں۔ یہ وہ اوقات ہوتے ہیں جب غنودگی کی وجہ سے حادثات ہوتے ہیں۔ نیند کی کمی کی علامات کو کبھی بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ دوسرے ڈرائیوروں سے بھی آگاہ رہیں۔
آرام دہ اور پرسکون نیند جسمانی توانائی کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ قدرتی اصولوں کے مطابق رات کا وقت سونے کے لیے مخصوص ہوتا ہے، اس دوران لی گئی پر سکون نیند آپ کو دن بھر تروتازہ رکھتی ہے، اس لیے بہتر ہے کہ جسمانی طور پر توانا رہنے کے لیے اپنے نیند کے نظام کو بہتر کریں۔