کویت اردو نیوز : جہاں قدیم اور تاریخی عمارتوں کے دروازے اور دیواریں اپنی اپنی کہانیاں سنا رہی ہیں وہیں ان میں موجود پراسراریت بھی ہر کسی کو ایک عجیب خوف میں مبتلا کر رہی ہے۔
آج ہم آپ کو ایسی ہی ایک مقبول ترین عمارت تاج محل کے بارے میں کچھ معلومات فراہم کریں گے جو صارفین کی دلچسپی کا باعث بن رہی ہے۔
مغل بادشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیگم ممتاز کی یاد میں تاج محل بنوایا تھا جس میں ممتاز کا مقبرہ بھی ہے۔ سفید پتھر سے بنے تاج محل کے چار مینار ایک مثال ہیں، گنبد بھی جو ہر کسی کی توجہ اپنی جانب کھینچتا ہے۔
لیکن تاج محل کا بیرونی حصہ جو سفید اور دلکش نظر آتا ہے اندر سے اتنا ہی خوفناک نظر آتا ہے۔
تاج محل کے مشرقی جانب کچھ راستے ہیں جو مختلف کمروں کی طرف لے جاتے ہیں۔ ان کمروں میں کیا ہے اور ان میں کون رہتا تھا، آج تک کوئی نہیں جانتا۔
اسی عمارت کی پہلی منزل پر کچھ سیل بند راستے ہیں، جنہیں کھولنے کی اجازت نہیں ہے۔
مقامی لوگوں کا خیال ہے کہ بند دروازوں کے پیچھے شاہ جہاں کی بیگم ممتاز کے زیورات اور دیگر سامان موجود ہے۔
لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جن کا ماننا ہے کہ شاہ جہاں کے ملازموں کی روحیں ان بند کمروں میں بھٹک رہی ہیں، جو آج بھی یہاں موجود ہیں۔
واضح رہے کہ مغل بادشاہ کے حوالے سے یہ بات بھی عام ہے کہ تاج محل کی تعمیر کے بعد مزدوروں کے ہاتھ کاٹ دیے گئے تھے تاہم اس کا کوئی تاریخی ثبوت نہیں ملتا۔