کراچی ائیرپورٹ پر ثانیہ موبائل نامی دوکاندار نے دھوکے سے غیر ملکی بلاگر "انڈگو ٹریولر” کو لوٹ لیا۔
نِک فشر نامی یوٹیوب ویلاگر جس کا "انڈگو ٹریولر” کے نام سے ایک سیاحتی چینل ہے جو مختلف ممالک میں جا کر وہاں کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے اور اس ملک میں سیاحت کو فروغ دینے کے لئے ویڈیوز بناتا ہے۔ نِک فشر نے اپنے اور کراچی ایئر پورٹ پر موجود موبائل شاپ کے درمیان جھگڑے کے بارے میں ایک ویڈیو بنائی۔
ان کے بقول ایک معمولی سم کارڈ خریدنے پر کراچی ائیرپورٹ پر موجود ایک دوکاندار نے ان سے چھ سے آٹھ گنا زیادہ رقم وصول کی ہے۔ غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ ایسا کرنا ایسے دکانداروں کے لئے ایک معمول کی بات بن چکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملازم نے اسے Rs6500 کے عوض 1000 کال منٹ اور 10 جی بی ڈیٹا دینے کا وعدہ کیا تاہم جانچ پڑتال پر اسے دریافت ہوا کہ کارڈ میں صرف 1.5 جی بی ڈیٹا موجود ہے۔
اس نے جو قیمت ادا کی وہ ہوائی اڈے پر وصول کی جانے والی پریمیم قیمت سے باہر تھی۔ آس پاس کے دوسرے موبائل شاپ مالکان بھی قیمت سن کر حیران رہ گئے اور اسے آگاہ کیا کہ اسے جو پیکیج عام طور پر ملا ہے اس کی قیمت صرف 800 روپے ہے۔
ویلاگر نے پوری ویڈیو میں متعدد بار اعادہ کیا کہ یہ ملک میں اس کا پہلا برا تجربہ ہے۔ انہوں نے مستقل طور پر پاکستان کی ایک حیرت انگیز سیاحتی مقام کی حیثیت سے تعریف کی اور خاص طور پر یہ بتایا کہ پاکستان کس طرح "ان کے پسندیدہ ممالک میں سے ایک ہے”۔ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے اظہار کیا کہ اس طرح کے واقعات ملک میں پہلی بار آنے والے سیاحوں کے لئے منفی تاثر پیدا کرسکتے ہیں اور ان سے پرہیز کیا جانا چاہئے۔
ویڈیو کا مقصد دوسرے سیاحوں کو اس طرح کی موبائل شاپس سے دور رہنے کے لئے ہے اور ممکنہ طور پر حکام تک پہنچانا ہے جو اس کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں تاہم نکِ فشر نے یہ بھی واضح کیا کہ اس کا تجربہ پورے ملک اور اس کے عوام کی نمائندگی نہیں کرتا ہے۔