کویت اردو نیوز : مستقبل میں جرمن شہریت کے امتحان میں یہودی مذہب اور اسرائیل کی ریاست کے بارے میں سوالات شامل ہوں گے، جس کا مقصد درخواست دہندگان کے درمیان مخالفین کی شناخت کرنا ہے۔
جرمن وزیر داخلہ نینسی فیسر نے کہا کہ ’’جو کوئی بھی ہماری اقدار سے متفق نہیں وہ جرمن پاسپورٹ حاصل نہیں کر سکتا‘‘۔
اشپیگل کے مطابق جرمن شہریت کے لیے نئے ٹیسٹ میں امیدواروں سے یہودی عبادت گاہ کا نام، اسرائیل کے قیام کا سال یا اس کے لیے جرمنی کی تاریخی ذمہ داری کے لیے پوچھا جا سکتا ہے۔
جرمن شہریت کے امتحان میں 33 سوالات ہوتے ہیں۔ ایک کامیاب امیدوار کو کم از کم 18 سوالات کے ٹھیک جواب دینے کی ضرورت ہے۔ نئے سوالات میں یہودی تاریخ، اسرائیل اور جرمنی کے یہودی ریاست کے ساتھ تعلقات شامل ہوں گے۔
جرمنی نے حال ہی میں شہریت کے سخت قوانین میں نرمی، پاسپورٹ کے لیے درخواست دینے میں لگنے والے وقت کو کم کرنے اور دوہری شہریت کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے۔
آئین سے وابستگی کے علاوہ، اب درخواست دہندگان کو جرمنی میں یہودیوں کی زندگی کے تحفظ کا عہد بھی کرنا ہوگا۔
عام حالات میں، امیدوار جرمنی میں 5 سال کے بعد شہریت کیلیے درخواست دےسکیں گے، جو پہلے 8 سال کےمقابلے میں تھا۔ جرمن زبان کی بہت اچھی مہارت رکھنےوالےصرف 3 سال کےبعد شہریت حاصل کرسکیں گے۔