کویت اردو نیوز 09 جنوری:سعودی عرب اور قطر کے مابین زمینی سرحد ساڑھے تین سال کے بعد کھول دی گئی ہے۔تصویرمیں آج بروز ہفتہ قطر سے سعودی عرب داخل ہونے والی پہلی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے۔
روزنامہ العربی کی رپورٹ کے مطابق قطر سے متعدد اور گاڑیاں بھی سعودی عرب میں داخلے کی منتظرہیں جبکہ ان کے کاغذات کی جانچ کی جارہی ہے۔ دونوں ممالک نے دوبارہ سرحدی بارڈر کھولنے کے بعد کرونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کے لیے سخت قواعد وضوابط کا نفاذ کیا ہے۔ قطر سے سعودی عرب کی حدود میں داخل ہونے والوں کو کرونا وائرس کی منفی ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنا ہوگی اور سرحد پر قائم مرکز صحت میں دوبارہ ٹیسٹ کرانا ہوگا اور سعودی عرب میں اپنی جائے قیام پر ایک ہفتے تک قرنطین میں رہنا ہوگا۔
اسی طرح سعودی عرب سے قطر میں داخل ہونے والوں کو کرونا وائرس کی منفی ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔سرحد پر ان کا دوبارہ کووِڈ-19 کا ٹیسٹ کیا جائے گا اور انھیں وہاں حکومت کے مقررکردہ ہوٹل میں ایک ہفتے تک قرنطین میں رہنا ہوگا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے پیر کی شب قطر کے ساتھ واقع اپنی فضائی، برّی اور بحری سرحدیں دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔منگل کو العُلا میں خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) کے سربراہ اجلاس میں سعودی عرب سمیت چار عرب ممالک نے قطر کے ساتھ جاری تنازع کے خاتمے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کے قطر کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات بحال ہوگئے ہیں۔
اس ضمن میں چار عرب ممالک اور قطر کے درمیان دوبارہ تعلقات کی بحالی کے لیے سعودی عرب کے العُلا گورنریٹ میں ایک سمجھوتا طے پایا تھا۔ اس کے بعد قطرائیرویز نے جمعرات کو سعودی عرب کی فضائی حدود سے اپنے طیارے گزارنے کا اعلان کیا تھا۔ بائیکاٹ کے عرصے کے دوران میں قطری فضائی کمپنی کے مسافر اور مال بردار طیارے سعودی عرب کی فضائی حدود کو استعمال نہیں کرتے تھے اور انھیں ملک سے باہر جانے اورآنے کے لیے لمبا روٹ اختیار کرنا پڑتا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ،بحرین اور مصر نے جون 2017ء میں قطر کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔ انھوں نے اس پرالاخوان المسلمون کی پشتیبانی اور دوسرے انتہا پسند گروپوں کے علاوہ ایران سے تعلقات استوارکرنے اور ان چاروں ملکوں کے داخلی امور میں مداخلت کا الزام عاید کیا تھا لیکن قطر نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔
متحدہ عرب امارات نے جمعہ کو قطر کے ساتھ اپنی سرحدیں دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ العُلا اعلامیے کے بعد قطر کے خلاف کیے گئے تمام تعزیری اقدامات کو واپس لے لے گا۔