کویت اردو نیوز 10 دسمبر: سعودی عرب میں اونٹوں کے ہونے "مقابلہ حسن” میں 40 سے زائد اونٹوں کو مقابلے سے باہر کر دیا گیا۔
شاہ عبدالعزیز اونٹ میلے میں حکام کی جانب سے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے اونٹوں کی جھریاں دورکرنے والے بوٹوکس انجکشن لگانے، فیس لفٹ اور دیگرچھوٹی موٹی سرجری پر 43 اونٹوں کو مقابلے میں حصہ لینے کا نااہل قرار دے دیا ہے۔ سعودی عرب میں ہونے والے "مس کیمل” کے مقابلے میں درجنوں اونٹوں کو اس لیے خارج کر دیا گیا کیونکہ جھریاں کم کرنے اور انہیں مزید خوبصورت بنانے کے لیے بوٹوکس کا انجکشن لگایا گیا تھا۔ یہ مقابلہ
کنگ عبدالعزیز اونٹ فیسٹیول کے نمایاں مقابلوں میں سے ایک ہے۔ سرکاری سعودی پریس ایجنسی (SPA) نے کہا کہ مقابلے میں ججوں نے اونٹوں کے کاسمیٹک بڑھانے والوں کا پتہ لگانے کے لیے "جدید” ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔ سعودی میڈیا کے مطابق
سعودی عرب میں اونٹوں کو پرکشش اورخوب صورت بنانے کے لیے مصنوعی چیزیں استعمال کرنے پرسخت پابندی عائد ہے۔ اونٹوں کے مقابلہ حسن میں فاتح کا فیصلہ کا سر،گردن، کوہان اورقد وغیرہ کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی طور پر تمام اونٹوں کو ایک ہال میں لے جایا گیا جہاں ماہرین کے ذریعے ان کی ظاہری شکل و صورت اور حرکات کا جائزہ لیا گیا۔ ایکس رے اور تھری ڈی الٹراساؤنڈ مشینوں کے ذریعے ان کے سر، گردن اور دھڑ کا بھی معائنہ کیا گیا اور
جینیاتی تجزیہ اور دیگر ٹیسٹوں کے لیے نمونے لیے گئے۔ سعودی پریس ایجنسی کا کہنا ہے کہ 27 اونٹوں کو ایک مقابلے میں ان کے جسم کے حصوں میں کھنچاؤ کی وجہ سے مقابلے سے باہر کر دیا گیا جبکہ 16 اونٹوں کو بوٹوکس انجکشن لگوانے پر نکال دیا گیا۔ اونٹوں کی خوبصورتی کے مقابلے کے منتظمین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ وہ
"اونٹوں کی خوبصورتی میں ہر طرح کی خوبصورتی اور دھوکہ دہی کو روکنے جبکہ دھوکہ دہی کرنے والوں پر سخت جرمانے عائد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح اونٹوں کے ہونٹوں، ناک، جبڑوں اور ان کے سر کے دیگر حصوں میں بوٹوکس کا انجکشن لگایا جاتا ہے تاکہ پٹھوں کو آرام دیا جا سکے۔ کولیجن کو ہونٹوں اور ناک کو بڑا کرنے کے ساتھ ساتھ دوسرے ہارمونز کو پٹھوں کی نشوونما کے لیے بھی استعمال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ
جانوروں پر ربڑ بینڈ کا استعمال بھی کیا جاتا ہے تاکہ خون کے بہاؤ کو محدود کرکے جسم کے اعضاء معمول سے بڑے دکھائی دیں۔ کنگ عبدالعزیز اونٹ فیسٹیول دنیا میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا میلہ ہے۔ تقریباً 33,000 اونٹ مالکان جن میں سے کچھ امریکہ، روس اور فرانس سے ہیں شرکت کریں گے۔ مقامی میڈیا کے مطابق
تہوار کی سرگرمیاں یکم دسمبر کو شروع ہوئیں اور 40 دن تک جاری رہیں گی۔ دارالحکومت ریاض سے 100 کلومیٹر (62 میل) شمال مشرق میں واقع 32 مربع کلومیٹر کے میلے کے مقام پر روزانہ 100,000 سیاحوں کی آمد متوقع ہے۔ یاد رہے کہ اس مقابلہ حسن جیتنے والے اونٹ کو 6 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا انعام ملتا ہے۔